Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus ×
URDU FUN CLUB

(پیار پیار میں)


Recommended Posts

کچھ ممبرز مسلسل  رومن اردو میں کمنٹس کر رہے ہیں جن کو اپروول کی بجائے مسلسل ڈیلیٹ کیا جا رہا ہے ان تمام ممبرز کو مطلع کیا جاتا ہے کہ یہ کمنٹس رولز کی خلاف ورزی ہے فورم پر صرف اور صرف اردو میں کیئے گئے کمنٹس ہی اپروول کیئے جائیں گے اپنے کمنٹس کو اردو میں لکھیں اور اس کی الائمنٹ اور فونٹ سائز کو 20 سے 24 کے درمیان رکھیں فونٹ جمیل نوری نستعلیق کو استعمال کریں تاکہ آپ کا کمنٹ با آسانی سب ممبرز پڑھ سکیں اور اسے اپروول بھی مل سکے مسلسل رومن کمنٹس کرنے والے ممبرز کی آئی ڈی کو بین کر دیا جائے گا شکریہ۔

  • Replies 52
  • Created
  • Last Reply

Top Posters In This Topic

Top Posters In This Topic

توبا کےگھر سے بھی کچھ حاصل نا ھوا۔

توبا سے ملاقات نا ھو سکی ۔

اس کے بعد ایک دو دن ایسے ہی گزر گے۔

سکول سے واپسی پر توبا کے گھر چلا گیا۔

اج توبا گھر پر تھی ساتھ اس کی امی بھی  تھی اور  کوئی انٹی بھی تھی ۔

سلام دعا کے بعد انٹی نے کچھ کام بولا کرنے کے لیے 

بازار سے کچھ گھر کا سامان لانا تھا۔

میں بھی فری تھا 

اس لیا بازار جانے کے لیے تیار ھو گیا۔

انٹی نے لسٹ اور پیسے توبا سے لینا کا بولا۔

توبا ساتھ والے روم تھی ۔

میں ادھر چلا گیا۔

توبا کو انٹی کا  بولا اور لسٹ منگی ۔

توبا۔۔ کیالینے  أ ھو ھمارے گھر اپ کا کوئی بھی ادھر نہی رہتا۔ 

گلہ تو بنتا تھا۔ 

کیوں کہ میں کافی دن بعد ایا تھا۔ 

اپ لسٹ دو اس موزو پر پھر کبھی بات

کر لینا۔ 

توبا نے لسٹ دی 

میں سامان لینا چلا گیا۔ 

سامان لے کر جب گھر ایا ۔

تو انٹی گھر پر نہی تھی 

کسی کے گھر گیٔ ھویٔ تھی

توبا کو سامان دیا۔ 

 

مافی منگی ۔👋

لیکن کچھ فرق نہی ھوا توبا کو 

 

وہ ناراض تھی  

 

مننے کو تیار نہی تھی ۔

 

جب مجھ لگا کہ یہ تو کافی ذیادہ ناراض ھے 

پھرمیں نے پیار کا سہارا لینے کا سوچا۔

میں نے توبا کو اپنے پیار کی قسم دی۔

پھر جا کر وہ کچھ نرم ھویٔ

جب توبا کچھ نرم پڑ گی تو میں نے اس کو اپنے گلے سے لگایا۔

توبا بھی کٹی ھویٔ پتگ کی طرح مجھ سے لپٹ گی۔

کافی وقت اس طرح ہی گزر گیا۔

میں نے کافی بار کس کیا۔

سارا جسم پر ہاتھ 

گمایا۔

 

Link to comment

اج توبا ہاتھ نہیں روک رہی تھی مجھ کو پوری أزادی تھی۔

لیکن أج میرا کچھ بھی کرنے کودل نہیں کر رہا تھا۔

میں بھی توبا کے پیار کو محسوس کر رہا تھا۔

لیکن تھوڑا بہت مزہ تو کر ہی رہا تھا۔

کافی دیر توبا کو اپنی بانہوں میں ہی رکھا۔

اتنی بار کس کیا کہ کوئی یاد نہیں اب۔

اس کے بعد میں أنٹی واپس أ گی۔ 

اور میں گھر واپس أ گیا۔

رات کو میں جب اپنی چارپائی پر تھا ۔

تب بھی میرے خیال میں توبا کا پیار ہی 

أ رہا تھا 

اس کہ بعد میں سو گیا ۔

کب سو گیا یہ نہی یاد۔

کیوں کہ جب انسان کسی کے پیار میں پڑتا ھے ۔

تو ساری دنیا بھول جاتی ھے۔

ایسا ہی حال تھا میرا بھی۔

پھر کچھ دن ایسا نہیں ھوا جس کا ذکر ادھر کیا جاۓ۔

توبا کہ گھر ڈیلی جاتا تھا ۔

لیکن کس سے ذیادہ کچھ نہی ھو رھاتھا۔ایک دن موقع۔ ملا 

ھوا کچھ یوں کہ چھت پر ہمسایٔ سے ملاقات ھو گی۔

Link to comment

اس نے مجھ گھر ملنا کا وقت بتایا۔

پہلے تو میرا دل کیا کے ان کے گھر نا جانا ہی بہتر ھے ۔

کیوں کہ وہ ملتی تو ھے نہی۔

پھر سوچا ایک بار دیکھ لیتاھوں ۔

شاید کچھ بات بن جاۓ۔

   وقت پر انیلہ کے گھر گیا۔ 

اج انیلہ نے ہی دروازہ کھولا۔

مجھ اندر جانے کا بولا اور باہر کا دروازہ  کو لاک لگا دیا۔

مجھ کو لے کر وہ اپنے کمرے میں أئ۔

اس کے بعد میرا حال پوچھا۔

اور اس بات کا شکوہ کیا کہ اتنے دن سے تم کدھر گے تھے۔

میں نے چھت پر بہت چکر لگاۓ۔

لیکن تم نہی أتے تھے چھت پر ۔

میں نے جواب دیا ۔

میں  ادھر نہیں تھا۔

اپنے ماموں کی طرف گیا ھوا تھا۔

ابھی کچھ دن پہلے ہی واپسی ہوئ ھے۔

اچھا یہ بات تھی میں سمجھی کہ شاید أپ ڈر کے میرے سامنے نہی أ رہے ہو۔

انیلہ کی بات سن کر میرے چہرہ پر مسکراہٹ  آ  گی۔

میں نے انیلہ کو جواب دیا ۔

دیکھ لو آپ کی بات سے میری ہنسی نہی روک رہی۔

انیلہ آپ سے ایک بات کرنی تھی اگر آپ کی اجازات ھو تو۔

جی بولوں اجازات ھے۔

میں آپ سے کیوں ڈرو گا اس بات کی سمجھ نہی آ رہی۔

انیلہ۔۔۔بس اتنے دن نظر نہی آۓ۔

میں سمجھی کہ مجھ سے ڈر رھا ھے اس لیے میرے سامنے نہی آ رھا۔

اور تو کوئی بات نہی۔

ہاہا ۔۔۔۔

انیلہ کی بات سن کر میں پھر سے ھنس پڑا۔

انیلہ کو مجھ پر غوثا چڑ گیا۔

اور انیلہ نے مجھ پکڑ کر گرا لیا۔

 

روکوں ابھی تمھارا حساب کرتی ھوں۔

اس دن والا بھی حساب رہتا ھے۔

انیلہ نے کچھ دیر تو مجھ پکڑے رکھا 

پھر میرے لن کو پکڑ لیا۔

آج تمھاری خبر لیتی ھوں۔

اور لن کو اور کس کے پکڑ لیا۔

اتنی ذور سے لن کو دبا کہ ایک بار میری جان ہی نکال دی۔

میں نے کچھ دیر تو برداشت کیا

پھر میں نے بھی انیلہ پر حملہ کر دیا۔ 

اور ذور سے رایٹ والا مما پکڑ لیا

اب انیلہ کی اہ اہ نکلی رہی تھی۔

 

اب لن کو کچھ سکون ھوا تھا۔

کیوں کہ میرے جوابی حملہ سے انیلہ کا ھاتھ کچھ سکون دینے لگا گیا۔

اور کچھ ھاتھ ہلکا کر دیا تھا۔

اب ہم ایک دوسرے کو مزہ بھی دے رھے تھے۔

کچھ دیر بعد میں نے ھاتھ قمیض کہ اندر کر لیا۔

برا کو بھی اوپر کر دیا۔

اور ممے باہر نکال لیے۔

ہلکے ھاتھ سے ممے دبنے شروع کر دیے۔

آج بھی انیلہ میرے سامنے کمزور ہی تھی۔

یا شاید وہ بھی لن کو اپنی پھدی میں لینا چاہتی تھی۔

اس لیے تو ھاتھ ڈالا ہی لن کو تھا۔

میں نے انیلہ کو نیچے گرا دیا 

اور ایک مما  اپنے منہ میں لے لیا۔

اب انیلہ میرے لن کو مسل رہی تھی ۔

میں ممے چوس رھا تھا

کبھی ایک کبھی دوسرا 

انیلہ گرم ھو گی ۔

میں نے ایک ھاتھ سے پھدی کو سہلنا شروع کر دیا۔

انیلہ کی پھدی فل گلٔی تھی

شلوار کے اوپر سے کچھ دیر مسلنے کہ پعد

شلوار اتار دی ۔

آج شلوار اتارنے میں میری مدد اپنی ہپ اٹھا کر کی۔

جب انیلہ کی شلوار اتر گی 

اس نے میری شلوار پہی اتارنی شروغ کر دی۔

جلد ہی ایک ایک کر کہ ہم دونوں کہ کپڑے اتر گے۔۔

 

اور ہم دونوں فل نگے ھو گے۔

ابھی ھم رومنس ھی کر رہے تھے کہ اچانک سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

جاری ھے۔۔۔۔

 

 

 

 

 

Link to comment

اچانک انیلہ میرے اوپر آئی اور میرے پیٹ پر بیٹھ گی۔

کچھ وقت تو انیلہ اوپر بیٹھی رہی اور اپنی پھدی کو میرے پیٹ پر رگڑتی رہی۔

اس کے بعد انیلہ نے لن کو ھاتھ سے پکڑ کر چیک کیا۔

کیوں کہ میری ابھی اتنی عمر نہی تھی اس لیے لن کا سایز نرمل ہی تھا۔

۵ انچ 

تو ھو گا ۔

انیلہ کو شاید لن اچھا نہیں لگا کیوں کہ انیلہ کا کچھ چہرہ اتر گیا تھا ۔

لکن پھر اس نے کچھ بھی ایسا شو نہیں کروایا۔

لن پر تھوک لگا کر لن کے اوپر اپنی پھدی رگڑنی شروع کر دی۔

پھدی کے اوپر ہلکے ہلکے بال تھے ۔

جو کہ لن کی ٹوپی پر چوب رہے تھے۔

لیکن سواد بھی بہت آ رھا تھا۔

انیلہ بولی اب سکون ھے۔

یا کچھ اور بھی مزہ کرنا ھے۔

جی آج تو فل مزہ کرنا ھے۔

پھدی بھی لینی ھے اور تمھارے ممے بھی چوسنے ھیں۔

میری بات سن کر انیلہ مسکرا دی۔

اچھا جی پھدی لے لو گے؟

مجھ تو لگتا ھے کہ تم پھدی کے اوپر رکھتے ہی فارغ ھو جاو گے۔

انیلہ کی بات سے مجھ بھی اچھا تو نہیں لگی ۔

میں نے اس کا جواب کچھ ایسا دیا کہ پھدی پر جو لن رکھا کر مجھ تنگ کر رہی تھی۔۔

ایک ہی جھٹکے میں سارا لن پھدی کے اندر کر دیا۔

انیلہ بھی اس حملے کہ لیے تیار نہیں تھی۔

اس کی کافی ذور سے ایک اہ ہ ہ۔

نکلی ۔اور میرے لن اوپر ہی بیٹھ گی۔

اب مجھ فل جوش چڑا ھوا تھا۔

کیوں کہ انیلہ نے بات غلط کی تھی۔

اب وہ مجھ ھلنے بھی نہیں دے رہی تھی۔

کچھ وقت تو تڑپتی رہی اس کے بعد جب لن اور پھدی نے ایک دوسرے کو ایڈجسٹ کر لیا۔

انیلہ لن کے اوپر نیچے ھونا شروع کر دیا۔پہلے آہستہ سے پھر کچھ ٹائم کے بعد فل سپیڈ سے شروع ھو گی۔

کافی وقت اس پوزیشن میں کرنے کہ بعد انیلہ کا پانی نکل گیا۔

اور ساتھ لیٹ کر اپنی سانس درست کرنے لگی۔

انیلہ تو فارغ ھو گی تھی۔

لیکن میں ابھی تک فارغ نہیں ھوا تھا۔

میں بھی انیلہ کے اوپر چڑھا گیا۔

ابھی لن پھدی پر رکھا ہی تھا کہ انیلہ نے پھدی پرھاتھ رکھا دیا۔

اور بولی مجھ تھوڑا سا گرم تو کر لو بس پھدی وچ لن پین دی جلدی اے۔

میں نے ایک طرف کا مما منہ میں لیا۔

چوسنا شروع کر دیا۔

سایز ۳۴کے ممے کافی نرم تھے۔

کافی وقت انیلہ کو گرم کرنے میں لگا۔

انیلہ کی پھدی کافی صاف تھی۔

گوری چٹی ۔

بال تھے لیکن پھر بھی کافی پیاری تھی۔

جب گرمی چڑ ھی گی۔

تو انیلہ نے اوپر انے کا اشارہ کیا۔

میں بھی اس انتظار میں تھا۔

پھدی پر اور لن پر تھوک لگا کر اندر کر دیا ۔

اور ارام سے جھٹکے لگنے شروع کر دیے۔

میری بھی بس ھو چکی تھی ۔

لن بھی اب کسی بھی وقت ہار مان سکتا تھا ۔

اس لیے میں نے بھی فل ذور لگاناشروع کر دیا اور پھدی کے اندر ہی فارغ ھو گیا۔

 

 

 

Link to comment

فارغ ھونے کے بعد کچھ وقت تو مجھ کو 

حوش ہی نا رہی میں کچھ دیر کے لیے سو ہی گیا تھا۔

اس کہ بعد مجھ انیلہ نے اٹھایا کہ اب تم اپنے گھر جاؤ۔

میں بھی جلدی سے اٹھا اور فریش ھو کر جانے کو تیار ھو گیا۔

جانے سے پہلے انیلہ سے بات کی۔

جی مزہ آیا کہ نہی۔

انیلہ۔۔۔جی بہت مزہ آیا مجھ اتنی ذیادہ کی توقو نہی تھی۔

پھر بھی بہت مزہ آیا۔

ایک بات یاد رکھنا ۔

میں نے اپنا جسم تم کو دیا مجھ غلط نا سمجھنامیں کوئی بھی ایسی لڑکی نہی ھوں 

اور میرے شوہر کے بعد تم دوسرے مرد ھو۔

بس اس دن ھم ایک دوسرے کے قریب آ گے۔

ھے تو غلط لیکن تم مجھ اچھے لگے ھو اس لیے میں نے یہ سب کر لیا۔

اب میری عزت کو کبھی بھی کسی کے سامنے نا کھولنا۔

اور جب دل کر میرے گھر آ جانا ۔

یہ ایسا کرو تم ڈویشن کا کہوں گھر پر اور اس طرح تم روز میرے گھر آ سکوں گے۔

اس طرح کی کچھ اور باتوں کرنے کے بعد میں اپنے گھر آ گیا۔

گھر پر بات کی اور مجھ اجازات بھی مل گی۔

اب میں ھر روز انیلہ کہ گھر جاتا۔

مستی تو روز کرتے تھے لیکن پھدی نہی مل رہی تھی۔

انیلہ نے یہ بات پہلے ہی کلیر کر دی تھی کہ ھر روز نہی کبھی کبھی کیا کرنے گے۔

مجھ اچھا تو نہی لگا لیکن بات مانے لی۔

 

 

Link to comment

جب تک آپ ساتھ والے کو نہیں سمجھو گے۔

سکس کا مزہ نہیں اتا۔

انیلہ سب کے سامنے بہت ہی اہتیات کرتی تھی

انیلہ نے ایف۔اے کیا ھوا تھا۔

پھدی کے ساتھ ساتھ مجھ پڑھائی میں بھی کافی سہولت ھو گی۔

ایک بار کرنے کے بعد ایک ماہ تک مجھ اپنے قریب نہی آنے دیا۔

وجہ کوئی بھی نہیں تھی۔

بس انیلہ کی مرضی نہی تھی۔

ایک دن میں سبق یاد کر رہا تھا۔

انیلہ کاشوھر گھر آیا۔

کیوں کہ میں روز ہی آتا تھا اس لیے میراعلم تھا ان کہ میں گھر ٹیوشن کہ لیا آتا ھوں۔

مختصر یہ کہ ان کی کسی رشتہ دار کے ھاں فوتگی ھو گی تھی ۔

وہ ادھر جا رہے تھے۔

مجھ انیلہ نے اپنے شوھر کے سامنے بولا۔

بھائ۔

آپ آج کی رات ادھر رک جانے میرے شوھر کس دوسرے شہر جا رہے ھیں۔

 

Link to comment
  • 3 weeks later...

رات کو جب میں انیلہ کے گھر سونے کے لیے گیا۔

دل کر رھا تھا کہ آج کی رات کچھ ایسا کرنا ھے کہ انیلہ میری لن کی غلام بن جاۓ۔

لیکن یہ اتناایزی نہیں تھا۔

پھر بھی امید تو تھی۔

کچھ وقت تو صرف ھم دونوں کے درمیان باتوں کے علاوہ کچھ نہی ھوا۔

مجھ میں بھی اتنی ہمت نہی تھی۔

جب انیلہ نے لایٹا اوف کروا دی۔

اس کہ بعد مجھے کچھ امید تو تھی۔

لیکن آ ج بھی انیلہ کوئ لفٹ نہی کروا رہی تھی۔

کچھ وقت تو میں نے انتظار کیا۔

اس کہ بعد میں اٹھا اور انیلہ کہ پاس چلا گیا۔

انیلہ سونے کی تیاری کر رہی تھی۔

مجھ دیکھ کر بولی پلیز مجھ کچھ مت کہنا۔

میری کچھ مجبوری ھے اس لیے ۔

میں کچھ بھی کر نہی سکتی۔

مجھ آج غصہ تو آیا لیکن میں نے کوئ بات نہی کی اور میں اپنی چارپائ پر جا کر سونے کی کوشش کرنے لگا۔اور آخر مجھ سوناہی پڑا۔

 

Link to comment

غصہ کی وجہ سے سو بھی نہی پا رہا تھا ۔

لیکن ایک بار میں ہی سب ارمان مٹی میں ملا دیے۔

کچھ وقت ایسے ہی پڑا رھا۔

پھر میں اٹھ کر انیلہ کے پاس آ گیا۔

اس کے بعد میں نے انیلہ کو اٹھایا۔

اس سے بات کی کہ کیاوجہ ھے۔

مجھ اپنے پاس کیوں نہی آنے دیتی۔

 

مجھ وجہ بول دو ۔

اور کچھ بھی نہی چھاۓ۔

انیلہ بولی۔

دیکھو تم بہت اچھے لڑکے ھو اور تم مزہ بھی بہت دیتے ھو ۔

لیکن میری کچھ مجبوری ھے ۔

میں بھی تم کو بہت پسند کرتی ھوں۔

بس کچھ بات ایسی ھے۔

ابھی سو جاو۔

وقت انے پر سب کچھ ھو گا ابھی نہی۔

 

 

 

جاری ھے

 

Link to comment
×
×
  • Create New...