Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus ×
URDU FUN CLUB

(پیار پیار میں)


Recommended Posts

یکم جنوری 2022 سے نئے رولز کو لاگو کر دیا گیا ہے ۔ تمام سائلنٹ ممبرز کو فورم پر کچھ سیکشن کی اجازت نہ ہو گی ۔ فری سیکشن پر مکمل پرمیشن کے لیے آپ کو اپنا اکاؤنٹ اپگریڈ کرنا ہو گا ۔ اپگریڈ کرنے کی فیس صرف 5 ڈالر سالانہ ہے ۔ آپ کو صرف 5 ڈالر کی سالانہ ادائیگی کرنا ہو گی ۔ اور آپ کا اکاؤنٹ ایک سال کے لیے ایکٹو ہو جائے گا۔

  • Replies 52
  • Created
  • Last Reply

Top Posters In This Topic

Top Posters In This Topic

 

اس کے بعد کچھ دن تک نا تو میں توبا کہ گھر گیا اور نا ہی وہ نیو پڑوسن کہ گھر گیا۔

وقت گزر رھا۔تھا اور کویٔ بھی پھدی ملتی ھویٔ نظر نہیٔ أ رہی تھی۔

أ

Link to comment

بس لن کو اپنے ھاتھ سے ہلا کر اپنا پانی نکال رھا تھا۔ 

کچھ دونوں بعد میرے ماموں گاؤں سے شہر کس کام سے أے۔ 

اور واپسی پر مجھ بھی اپنے ساتھ لے گے۔

کیوں کہ سکول بند تھا تو 

میں پھی ماموں کہ ساتھ تیار ھو کر گاوںٔ أ گیا۔

ماموں مامی اور ان کا ایک بیٹا ہی گاوںٔ میں رہتے تھے۔

ان سب کا اس کہانی میں کویٔ بھی ایسا سین  نہی .  ھے۔

 

اس لیا اتنا تعارف بہت ھے۔

گاوںٔ أ کر میری سکیس لایف کو چار چاند لگ گے۔ 

اور جو کبھی پھدی کے لیا مرا مرا پھرتا تھا۔  

اس کو اتنی جلدی پھدی مل  .  جاۓ گی۔

ھوا کچھ یوں کہ جب میں ماموں کہ گھر رہنے کہ لیا أیا تو مامی کی کویٔ دور کی رشتہ دار مامی کے گھر رہنے کہ لیا بھی أ ھویٔ تھی۔

جو کہ شادی شادہ تھی اور اس کا شوہر ملک سے باہر کام کرتا تھا۔

مامی کی کزن جس کا نام تھا ۔

نازنین۔

 

نازنین کو صرف نازی لکھوں گا۔

نازی کی عمر زیادہ نہی تھی۔ 

۲۵ 

سال ھو گی۔

شادی کو بھی ابھی ایک سال ہی ھوا تھا ۔

اور کویٔ بےبی بھی نہی تھا۔

مامی ماموں کہ گھر تو کافی بڑا ھے لکن کیوں کہ میں ابھی 10 

میں ہی تھا اس لیے سب مجھ کو چھوٹا ہی سمجتے تھے۔

 

رات کو جب سونے لگے تب مامی نے مجھ بھی الگ چارپایٔ کر کہ دی۔

لکن مامی کا بیٹا حاشم کہتا میں نے بھی بھایٔ کہ ساتھ سونا ھے۔

 

اب ایک چارپایٔ پر میں اور حاشم تھے اور دوسری پر نازی تھی ۔

کچھ ٹامٔ بعد سب سو گے۔

رات کو اچانک میر ی انکھ کھلی ۔

تو کویٔ میرے لن کو ھاتھ میں لے کر مسل رھا تھا۔

میں سمجھا کہ حاشم ھو گا ۔

پھر میں نے دل میں سوچا کہ دیکھوں کہ اب کیا ھوتا ھے۔

*#####*** 

جاری ھے۔

 

Link to comment

کیوں کہ میں سو کر اٹھ تھا اس لیے مجھ کو پاتا نہی چلا کہ کون ھے۔

جب میری أنکھوں نے اندھیرے میں دیکھنا کہ کابل ھویٔ تو مجھ یہ دیکھ کر ھرانی ھویٔ۔

کہ جس کو میں اپنا کزن سمجھ رھا تھا وہ نازی تھی۔

نازی بہت پیار سے میرے لن کہ ساتھ کھیل رہی تھی۔

 

Link to comment

لن کو بھی جب پتا چلا کہ یہ نازی ھے تو وہ بھی فول جوش میں أ گیا۔

اور میرے لن کا سایز 4 انچ ھی تھا پر اس کا ٹوپا کافی موٹا ھے۔ 

نازی لن سے کھلنے میں اتنی مست تھی کہ اس کا دھیان میری طرف نہیی تھا۔

لکن میرا دھیان اب نازی کی طرف ہی تھا۔

Link to comment

لن بھی فل ہارڑ تھا لیکن ایک مسلا تھا کہ جب سے پتا چلا تھا کہ یہ نازی ھے ۔

تو میرا اپنے اپ پر کنڑرول ختم ھو رھا تھا۔

مجھ لگ رھا تھا کہ میں بس ابھی فارغ ھو جانا ھے۔

میں نے اپنا دھیان دوسری طرف کر کنڑرول کر رھا تھا ۔

اور میں کچھ کامیاب بھی ھو رہا تھا۔

لیکن لن پر نازی کے ستم جاری تھا۔

پھر اچانک سے میرے لن سے منی کے قطرے نکلنے شروع ھو گے۔

کافی روکا لیکن پانی کبھی نہیں روکتا 

اور کویٔ روک بھی نہیں سکتا ھے۔

جب لن کی گرمی نکل گیٔ۔

تو میں نے جلدی سے نازی کے ھاتھ پکڑ لیے۔

 

یہ ہی وقت تھا۔جب 

میں کچھ کر سکتا تھا۔

میں نے نازی کا ھاتھ پکڑ کر بس اتنا کام کیا کہ جلدی سے اٹھ کر نازی کو پکڑ لیا۔

 

اور کچھ پھی سمجھ انے سے پہلے نازی کہ اوپر چڑ گیا۔

*####***

جاری ھے۔

Link to comment

نازی کو پکڑ کر اس کہ منہ کہ اوپر اپنا ہاتھ رکھ کر چپ کروایا ۔

اور نازی کہ کان میں بولا 

مجھ پاتا ھے اپ میرے ساتھ کیا کر رہی تھی۔

میں کب سے جاگ رھا تھا۔

نازی نے ذور لگا کر اپنا منہ چڑھا لیا۔

ا ور بولی دیکھ یہ بات کسی کو نا بولنا۔

سمیی تم جو مانگو کہ تم کو دو گیٔ۔

چلو ٹھیک ھے 

پھر یہ سب کرنے کی کیا وجہ ھے 

نازی۔دیکھو میں تم سے جھوٹ نہیں بولتی 

لیکن میری ایک شرط ھے

پہلے وعدہ کرو۔

میں۔ ٹھیک ھے پکا وعدہ۔

نازی۔ میں نے جب سے شادی کی ھے تب سے صرف چند بار میرے میاں مجھ سے ملے ھیں۔

اور جب شام کو تم کو دیکھ تھا تب ہی د ل میں یہ سب کرنا کا سوچا تھا۔

سیمی  میں بہت پیاسی ھو پلیز میری پیاس بجاہ دو۔

میں وعدہ کرتی ھوں کہ جب تک تم ادھر ھو تم کو پورا مرد بنا دو گیئ

 

 

*######***

جاری ھے۔

 

Link to comment

میں ٹھیک ھے اج سے ہم دونوں دوست بن جاتے ھیں۔

اور اس طرح ہماری دوستی کی شروعات ھویٔ۔

نازی نے مجھ سے میرے مطلق سب کچھ جاننا شروع کیا میری پڑھایٔ اور باقی سب 

وہ ادھر لکھ کر کہانی کو لمبا نہیں کرتا۔

کچھ ٹایمٔ بعد نازی نے مجھ کو سونے کہ لیے بولا اور مجھ اپنی چارپایٔ پر جانا پڑا۔

جانا کو دل نہیں تھا پر اب تو دوستی ھو گی تھی اس لیے بات ماننی پڑی۔

نازی کا فگر توبا اور جو میری پڑوسن تھی ۔دونوں سے ذیادہ تھا ۔

38  کہ موٹے تازے مامے

اور36 کی گانڈ

Link to comment

اگلے دن صبح کو اٹھ کر نہایا کپڑے تبدیل کیے اور ناشتہ کر کہ حاشم کے ساتھ باہر کرکٹ کھلینے چلا گیا۔

کرکٹ کھیل کر جب واپس گھر أۓ ۔

 اور دوپہر کو کچھ ٹا مٔ ارام کیا۔

 

Link to comment
×
×
  • Create New...