Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus ×
URDU FUN CLUB

WO KEHTI HAI SUNO !


Recommended Posts

کسی کمزور لمہے میں

اگر میں تم سے یہ کہہ دوں

مجھے تم سے محبت ہے

تو تم یہ مت سمجھ لینا کہ

میں نے سچ کہا ہو گا

ایسی دل نشیں باتوں کو

ایسے دلچسپ پرائے میں کہنا

مجھے بچپن سے آتا ہے

میری آنکھیں میرا چہرا

میرا یہ بےساختہ لہجہ

یہ سب کچھ جھوٹ کہتا ہے

اسے تم جھوٹ ہی کہنا مگر

اس “جھوٹ” میں اک سچ بھی ہے کے

مجھے تم سے “محبت” ہے

Link to comment

یکم جنوری 2022 سے نئے رولز کو لاگو کر دیا گیا ہے ۔ تمام سائلنٹ ممبرز کو فورم پر کچھ سیکشن کی اجازت نہ ہو گی ۔ فری سیکشن پر مکمل پرمیشن کے لیے آپ کو اپنا اکاؤنٹ اپگریڈ کرنا ہو گا ۔ اپگریڈ کرنے کی فیس صرف 5 ڈالر سالانہ ہے ۔ آپ کو صرف 5 ڈالر کی سالانہ ادائیگی کرنا ہو گی ۔ اور آپ کا اکاؤنٹ ایک سال کے لیے ایکٹو ہو جائے گا۔

  • Replies 110
  • Created
  • Last Reply

Top Posters In This Topic

Top Posters In This Topic

میرے عشق کو نڈھال کر

کبھی ھجر کو بھی وصال کر

میری آنکھ کو بینائی دے

میرے قلب کو اجال کر

مجھے درس دے تو فنا کا

میرا عشق میں برا حال کر

مجھے دے سزا کوئی سخت سی

مجھے اس جہاں میں مثال کر

میری اصل صورت بگاڑ دے

کسی عشق کی بھٹی میں ڈال کر

مجھے بھی پلا کوئی ایسی شئے

کبھی میری آنکھیں بھی لال کر

وہ جو اُس جہاں میں حلال ہے

کبھی اس جہاں میں حلال کر

تیری طلب میں ہوںمیں دربدر

کبھی اس طرف بھی خیال کر

Link to comment
  • 2 weeks later...

اتنے چپ کیوں ہو؟

اتنے چپ کیوں ہو رفیقانِ سفر کچھ تو کہو؟

درد سے چُور ہوئے ہو یا قرار آیا ہے؟

بھر گیا ہجر کا زخم کہ جی ہار چلے؟

بُجھ گیا شوق کہ پیغامِ نگار آیا ہے؟

نا مرادی کی تھکن ہے کہ خمارِ شبِ وصل؟

جاں سلگتی ہے کہ چہروں پہ نکھار آیا ہے؟

کتنی اجڑی ہوئی رت ہے کہ سکوں ہے نہ جنوں

اتنی بے فیض ہوئی بادِ بہاری کیسے؟

نہ کہیں نوحئہ جاں ہے نہ کہیں نغمہِ دل

کچھ تو بولو کی شبِ درد گزاری کیسے؟

سر بہ زانو ہو تو کیوں چاک گریباں والو

بازئی راہِ طلب جیت کے ہاری کیسے؟

Link to comment
  • 2 weeks later...

معلوم نہ تھا ہم کو ستائے گا بہت وہ

بچھڑے گا تو پھر یاد بھی آئے گا بہت وہ

اب جس کی رفاقت میں بہت خندہ بہ لب ہیں

اس بار ملے گا تو رلائے گا بہت وہ

چھوڑ آئے گا تعبیر کے صحرا میں اکیلا

ہر چند ہمیں خواب دکھائے گا بہت وہ

وہ موج ہوا بھی ہے ذرا سوچ کے ملنا

امید کی شمعیں تو جلائے گا بہت وہ

ہونٹوں سے نہ بولے گا پر آنکھوں کی زبانی

افسانے جدائی کے سنائے گا بہت وہ

Link to comment

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...