shazie Posted August 3, 2020 #1 Posted August 3, 2020 میری سلطنت میرا حق قسط1 ہر طرف موت کا سما ساری ریاعا اس بات سے پریشان تھی بشمول بادشاہ نیام بھی خوف میں مبطلاع تھا کے کب کون سا تیر کب کون سی تلوار اس کی جان لے جائے بادشاہ نیام رازداری سے باگنے کے بارے میں اپنی خواب گاہ میں چھپا سوچ ہی رہا تھا کہ بنا اجازت شاہی دائی کسمو دائی سرپٹ داخل ہوئی حضور ملکہ صاحبہ کا وقت قریب ہی ہیں وہ اگر جان بچانےکے لیے سفرپر نکلتی ہیں خود تو جان سے جائے گی بلکہ بچہ کو بھی خطرہ ہیں جو ان کے پیٹ میں ہے کیونکہ پدائش کا وقت قریب قریب ہیں بادشاہ نیام جو بزدل کی طرح باگنے کی ترقیب بنا رہا تھا یہ سن کے سختےسے سن پرگیا جب ہوش بحال ہوئے تو کسمو دائی کو کہا شمسار سے کہو کےوزیر کو کہے کہ بادشاہ سلامت کا حکم ہیں کے ساری صورتحال کا جائزہ لے کے جلد بادشاہ سلامت کو اطلاع دی جائے کسمو دائی حکم پا کے جلدی سے مڑی اور باہر آکے شمسار کو بادشاہ نیام پیغام کا شمسار کے سپرد کر کے وزیر کی طرف روانہ کر دیا اور خود زنانا خانے کے طرف چل دی ۔شمسار بادشاہ کا خاص محافظ تھا وہ چھے فٹ لمبا 27 برس کا گبروجوان تھا ۔بادشاہ کے ویسے تو سکینڑوں محافظ تھے لیکن خاص صرف دو محافظ تھے جو ہر وقت بادشاہ کی حفاظت کرتے ایک تو شمسار دوسرا عمر تھا عمر بھی 25 برس کا چھے فٹ لمبا کالی آنکھوں والا گورا چٹا جوان تھا عمر کو دیکھ کے کنیزیں لونڈیاں حتکہ شاہی خواتین کی پھدویوں میں بھی کھجلی شروع ہوجاتی تھی برحال شمسار پیغام لیے روانہ ہو گیا ادھر بادشاہ کھڑا ہوا اپنی تلوار میان میں سے نکالی اور ملکہ روشاہ کی طرف چل دیا محافظ عمر بھی پیچھے پیچھے چل دیا بادشاہ نیام ملکہ روشاہ کی خواب گا کے اندر چلا گیا جب کہ عمر دروازے کے باہر پہرہ دینے لگ گیا بادشاہ نیام نے تلوار سیدھی ریشم سے بنے ہوے پلنگ پے رکھی اور ملکہ روشاہ گلے لگ کے رونے لگ گیا ملکہ روشا نے بادشاہ کو سینے سے ھٹاکے اپنے ہاتھوں میں بادشاہ چہرا پکڑا اور کہنے لگی آلی جا مجھے اپنی جان کی فکر قطے نہیں ہے آپ بس ہمارے بچے کو بچا لے بادشاہ۔۔ میں تم دونوں کچھ نہیں ہونے دو گا فکر نہ کرو اس سے پہلے بادشاہ کچھ کہتا روشاہ نے درد کے مارے تیز چیخ ماری کسمو داٸی ملکہ کی طرف لپکی اور کہنے لگی آلیجاہ پدائش کا وقت آگیا ہے بادشاہ نے ملکہ کو لیٹاتے ہوٸے ملکہ روشاہ کے ہاتھوں میں ہاتھ لے بیٹھ گیا کسمو داٸی نے ملکہ کا آزادبند کھولا اور ملکہ کی پوشاک کا گاگرا اتار دیا اور ملکہ کی دونوں ٹانگوں کو مخالف سمت میں کھول کے پھدی کے اوپر ہاتھ رکھ کے اپنا داٸی ُپنا کی مہرات دیکھنے لگ گٸی ملکہ کی چخیں تیز سے تیز ہوتی گٸ اچنک بچے رونے کی آواز پا کر ملکہ اور بادشاہ کے چہرے پے مسکرہٹ آگٸی یہ خوشی صرف اک پل کے لیے تھی کیونکہ اگلے ہی لمحے عمر اندر دخل ہو ملکہ کے بدن کو نگے پا دوسری طرف منہ کرلیا گستاخی معاف آلیجاہ لیکن خبر پہچانی آپ ک ضروری تھی بادشاہ۔۔ ہاں کہو کیا خبر ہے جس وجہ سے تم نے تمیز کا دایرہ عبور کیا ۔آلیجا جاسوس نے خبر دی ہیں کہ غردار کوٸی اور نہیں بلکہ آپ کا ویزر بانش ہے جس نے یومانیوں سے مل کر اپ سے بغاوت کی ہیں یہ سن بادشاہ نیام کا چہرہ سرج ہوگیا بادشاہ ۔۔ اس کی اتنی جرات عمر۔۔ گستاخی معاف حضور جاسوس نے بتایا ہے کہ آپکی ساری سینا ماری جاچکی ہیں جو بچٸے ہیں جان بچا کے چھپ گیے ہیں یومانی سرحروں کو کب کے عبور کر چکے ہیں وزیر بانش اور یومانیوں کی ایک ُٹکری محل کی جانب روا ہے ۔ بادشاہ بےسکات ہو ہو پلنگ پے بیٹھ گیا تھوری دیر باد اوٹھا اور کہنے لگا کسمو داٸی ****نے ہمیں کس سے نوزا ہیں کسمو داٸی حضور شہزدہ دیا ہے ****نے بادشاہ شہزاے کو گود میں اوٹھیا اور ملکہ روشاہ کے پاس بیٹھ کے میری روشاہ بتاو کیا نام دیا جایے ملکہ روشاہ آلیجاہ آپ بہتر جانتے ہیں بادشاہ۔۔۔ نہیں یہ فیصلہ آپکا ہو گا ملکہ روشاہ شہزدہ حیظان بادشاہ۔۔ نہیں صرف حیظان کیونکہ یہ شہزدہ نہیں خد کے بلبوطے پے اک دن بادشاہ بنے گا یہ کہہ کے بادشاہ شہزدے کی گالوں چومتے ہوٸے کہنے لگا مجھے معاف کرنا بیٹا میں تمہں شہزدوں والے سکھ نہیں دے پاوں گا اور ہاں یہ تو کبھی نہیں سنے گا کے بادشاہ بزدلوں کی طرح باگتا ہوا مارا گے تو ہمیشہ یہی سنے گا کہ بادشاہ نیام بہادری سے لڑتا ہو مرا لڑتا ہوا مرا گیا یہ کہہ بادشاہ رونے لگ گیا اور زور سے چلایا عمممر عمر۔۔ جی حضور بادشاہ۔۔۔ شہزدے کو پکڑ اور ملکہ کو لے کے محل کے خفیا سرنگ سے نکل جا شہزدے اور ملکہ کو پوری عمر آنچ بھی نہ آیے کسمو داٸی تو بھی ساتھ میں جا عمر۔۔۔ جیسا حکم آلیجاہ یہاں پے آپو بتا دو کسمو داٸی صرف نام کی داٸی تھی نہیں بلکہ 23 سال کی خوبصورت لڑکی تھی سوا پانچ فٹ قد گھورا رنگ پتلی کمر سخت تنے ہوٸے ممے جب کوٸی دیکھتا تو رشک کھاتا اور اپنی بے پنا ذہانت کی وجہ سے شاہی داٸی کے ُاھدے تک کامیابی حاصل کی تھیبادشاہ کا حکم پا کے کسمو داٸی اور عمر دونوں ملکہ کی طرف لپکے ملکہ درد سے نحال کڑاتی ہوٸی بیھٹی شہزدے حیظان کو بانہوں میں بھر کے پیار کرنے لگی آلیجاہ میں آپ کو چھوڈ کے کیسے جا سکتی ہوں کسمو عمر شہزدے کو محفوظ جگہ لے جاٸے گے۔ بادشاہ۔۔۔۔ روشاہ میری بات مانوں اور کسمو اور عمر کے ساتھ جاوں آلیجاہ میں آپکو چھوڈ کے کیسے جا سکتی اگر مرنا ہی ہیے تو آپکی بانہوں پرسکون موت آٸے گی۔ بادشاہ۔۔۔ روشاہ یہ میرا حکم ہے جاو اور اگر میں مر گیا تو میرے بیٹے کی پرویش ایسے کرنا کہ وہ جوان ہو کہ اپنے باپ کی سلطنت واپس لے سکے یہ کہہ کہ اپنے ناف سے اک حسین خنجر نکلا روشاہ کو تھما دیا یہ ہمارا آبوجداد کا خاندانی خنجر ہے جب ہمارا بیٹا جوان ہو گا تو اس سمبھالنا اور اسکا مقصد بھی مجھ جاٸے گا اب جلدی جاوں وہ غردار اور یومانی فوج آتے ہی ہو گے۔ ملکہ نے بادشاہ کو سینے سے لگایا اور لڑکھرتے ہوٸے قدموں سے عمر کے ساتھ چلنے لگی شہزدا حیظان کو عمر نے گلے سے لگا کے چلنے لگ گیا وہ لوگ چلتے چلتے اک کمرے میں پہنھچ گیے کمرے میں اک الماری نما دروزہ تھا عمر نے شہزدے کو کسمو کے حوالے کیا اور خود الماری نما دروازے کو سرکانے لگ گیا تھوری ہی مشکت کے بعد سرنگ نمادار ہو گٸی وہ سب باری باری اندر داخل ہونے لگ گیے سرنگ کی چوراٸی ہی اتنی تھی کے اک اک کر کے جایا جاسکتا تھا پہلے عمر اسکے پیچھے کسمو اور شہزدہ آخر میں ملکہ روشاہ وہ ابھی سرنگ کو آدھا ہی عبور کیے تھے پیچھے سے شور سناٸی دینے لگ گیا تلوار اور تیروں گونج سناٸی دینے لگ گٸی وہ شور دیھرے دیھرے انکی اور برھنے لگ گیا اچانک ملکہ کی چیخ نکلتے ہی زمین پے الٹی گڑپری کسمو نے مڑ کر دیکھا تو کسمو پوری کاپنے لگ گٸی کیونکہ ملکہ کی کمر پر تیر لگا ہوا تھا کسمو جھٹ سے پلٹی ملکہ کو اٹھانے کی نکام کوشش کرتی رہی تبہی ملکہ نے ہاتھ پکڑا اور کہنے لگی کسمو میں اب بچ نہیں پاو گی یہ خنجر پکڑو اور تمیں معلوم تو جو بادشاہ نے کہا تھا کسموجی ملکہ صاحبہ معلوم ہے ملکہ کبھی کسی کو پتا نہ چلے کے یہ میرا یہ شہزدہ ہے جب تک شہزدہ اس خنجر کا راز نہ جان لے تم اسے اپنا بیٹا بنا کے پلانا اور یہاں سے کہی دور چلے جاوں تم لوگ اور جلدی کرو وہ پیچھے آرہے ہیں میں انہیں روکنے کی کوشش کرتی ہوں ۔ جلدی باگو کسمو جلدی ۔ عمر اور کسمو شہزدے کو لے کے سرنگ کی دوسری جانب نکلے سرنگ کی دوسری اک بہت مضبوط کھولا دروزہ تھا عمر نے باہر آیا اور جب کسمو بھی سرنگ سے باہر آگی تو عمر نے دروازہ بند کرکے لکڑ کا ٹکرہ اڈا دیا تاکے دروازہ جلدی نہ کھل پاٸے کسمو اورعمر دونوں سرنگ سے نکلتے ہی جنگل میں گھس گیے اور چلتے چلتے جنگل میں بہت دور نکل گیے رات کا اندھرہ چھانا شروع ہوگیا کسمو اور عمر دونوں تھک کے نڈھال ہو چکے تھے اک اک قدم پہار نظر آرہا تھا دونوں آرام کرنے ذہن بنایا اور محفوظ جگہ تلاش کرنے لگ گیے اچانک ان نظر اک بہت بڑا پیڑ پری جسکا تنا اک طرف سے کھلا تھا جب ان لوگوں قریب جا دیکھا تو تنا اندر سے بلکل کھوکھلا تھا جس کے اندر وہ لوگ آرام سے سو سکتے تھے وہ دونوں تنے کے اندر چھپ گے جب دونوں آرام سے بیٹھ گیے جسے ہی کسمو کی نظر شہزدے پر پری تو وہ بلکل نڈھل پرا تھا کسمو نے گبرہ گی کان شہزدے کی چھتی سے لگا کے درکن سننے لگ گی عمر عمر عمر ہاں کیا ہوا عمر نے کہا کسمو ۔۔۔ شہزدہ بھوک سے بے ہوش پرا ہے اگر جلد اسے دوھود یا کچھ طاقتور مشروب نہ دیا گیا تو یہ مر جاٸے گا۔ ادھربادشاہ ھاتھ میں نگی تلورا لیے محل کے دربار میں جو تخت پے بیٹھا تھا جسکا روکھ سیھدا محل دخلی دروازے کی جانب تھا کہ یقدھم دروازہ کھلا اور ویزر بانش اپنے سیکنڑوں یومانیوں کے ہمرا کھڑا تھا بادشاہ اس سے پہلے کچھ کہتا بادشاہ نیام کی نظر سیھدی بانش کے ہاتھوں میں پڑی جس کے ایک ہاتھ میں خون سے لتھڑی تلوار تھی دوسرے ہاتھ میں محافظ شمسار کا سر تھا جو اس شمسار کے بالوں سے پکڑ کر نچیے لمکایا ہوا تھا۔ جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔ دوستوں یہ میری زندگی کی سب سے پہلی کہانی ہے اس سے پہلے میں نے کوٸی کہانی نہیں لکھی آمید کرتا ہوں میری غلطوں کو نظرانداز کر کے آپکو کہانی پسند آٸے گی۔۔ 7
Administrators Administrator Posted August 3, 2020 Administrators #2 Posted August 3, 2020 پہلی کاوش کے طور پر کافی بہتر ہے امید کرتا ہوں وقت کے ساتھ قلم میں نکھار آئے گا 3
shazie Posted August 3, 2020 Author #3 Posted August 3, 2020 12 minutes ago, Administrator said: پہلی کاوش کے طور پر کافی بہتر ہے امید کرتا ہوں وقت کے ساتھ قلم میں نکھار آئے گا سر بہت نوازش آپکے سایے تلے بہتر لکھنے کی کوشش کرو گا
Kaka115 Posted August 3, 2020 #4 Posted August 3, 2020 Zabrdst kiya bt he bht achi story he set ho jy ga apka hat bhi 1
shazie Posted August 3, 2020 Author #5 Posted August 3, 2020 32 minutes ago, Kaka115 said: Zabrdst kiya bt he bht achi story he set ho jy ga apka hat bhi شکریہ جناب آگے آگے دیکھے کیسے کیسے راز ُکھلتے ہیں
Barani Posted August 3, 2020 #6 Posted August 3, 2020 بھت خوب۔۔۔۔ ٹرائی از دہ کی آف سکسیس فقط بارانی 1
Dr. Zeus Posted August 3, 2020 #8 Posted August 3, 2020 کہانی کی شروعات اچھی ہے. ایسے ہی دل لگا کے لکھتے رہیں 1
shazie Posted August 4, 2020 Author #9 Posted August 4, 2020 12 hours ago, Barani said: بھت خوب۔۔۔۔ ٹرائی از دہ کی آف سکسیس فقط بارانی بلکل بارانی صاحب ابھی تو ترکے لگنے شروع ہو گے
shazie Posted August 4, 2020 Author #10 Posted August 4, 2020 12 hours ago, Dr. Zeus said: کہانی کی شروعات اچھی ہے. ایسے ہی دل لگا کے لکھتے رہیں بہت نوازش سر 1
Recommended Posts