Search the Community
Showing results for tags 'administrator'.
-
Dear Administrator, I was trying to place my renewal subscription order but despite choosing 1, I chose 3 year plan. Now can you guide me on how can i change that order from 3 years to 1 year?
-
میرا اکاؤنٹ ویری فکیشن ابھی تک پینڈنگ ہے پلیز رہنمائی فرمائیں کب تک ویریفائیڈ اپروول ملے گی @Administrator
-
I wanna 5$ 1 year membership plz guide me i send msg on admin WhatsApp
-
Main ne adhi story read ki thi purani mambership main
22lafanga posted a question in Complaints & Suggestions
Main ne kitni story read ki thi is se agay kese read kru perdase story hai -
Administrator, me ne kal ki payment ki he but abhi tk pending he. What is this?
-
@AdministratorPlease guide me ASAP. Mery pas easypaisa mein paisy hain kiya main us se membership ly skta hun?
- 3 replies
-
- admin
- administrator
-
(and 4 more)
Tagged with:
-
میری سلطنت میرا حق قسط1 ہر طرف موت کا سما ساری ریاعا اس بات سے پریشان تھی بشمول بادشاہ نیام بھی خوف میں مبطلاع تھا کے کب کون سا تیر کب کون سی تلوار اس کی جان لے جائے بادشاہ نیام رازداری سے باگنے کے بارے میں اپنی خواب گاہ میں چھپا سوچ ہی رہا تھا کہ بنا اجازت شاہی دائی کسمو دائی سرپٹ داخل ہوئی حضور ملکہ صاحبہ کا وقت قریب ہی ہیں وہ اگر جان بچانےکے لیے سفرپر نکلتی ہیں خود تو جان سے جائے گی بلکہ بچہ کو بھی خطرہ ہیں جو ان کے پیٹ میں ہے کیونکہ پدائش کا وقت قریب قریب ہیں بادشاہ نیام جو بزدل کی طرح باگنے کی ترقیب بنا رہا تھا یہ سن کے سختےسے سن پرگیا جب ہوش بحال ہوئے تو کسمو دائی کو کہا شمسار سے کہو کےوزیر کو کہے کہ بادشاہ سلامت کا حکم ہیں کے ساری صورتحال کا جائزہ لے کے جلد بادشاہ سلامت کو اطلاع دی جائے کسمو دائی حکم پا کے جلدی سے مڑی اور باہر آکے شمسار کو بادشاہ نیام پیغام کا شمسار کے سپرد کر کے وزیر کی طرف روانہ کر دیا اور خود زنانا خانے کے طرف چل دی ۔شمسار بادشاہ کا خاص محافظ تھا وہ چھے فٹ لمبا 27 برس کا گبروجوان تھا ۔بادشاہ کے ویسے تو سکینڑوں محافظ تھے لیکن خاص صرف دو محافظ تھے جو ہر وقت بادشاہ کی حفاظت کرتے ایک تو شمسار دوسرا عمر تھا عمر بھی 25 برس کا چھے فٹ لمبا کالی آنکھوں والا گورا چٹا جوان تھا عمر کو دیکھ کے کنیزیں لونڈیاں حتکہ شاہی خواتین کی پھدویوں میں بھی کھجلی شروع ہوجاتی تھی برحال شمسار پیغام لیے روانہ ہو گیا ادھر بادشاہ کھڑا ہوا اپنی تلوار میان میں سے نکالی اور ملکہ روشاہ کی طرف چل دیا محافظ عمر بھی پیچھے پیچھے چل دیا بادشاہ نیام ملکہ روشاہ کی خواب گا کے اندر چلا گیا جب کہ عمر دروازے کے باہر پہرہ دینے لگ گیا بادشاہ نیام نے تلوار سیدھی ریشم سے بنے ہوے پلنگ پے رکھی اور ملکہ روشاہ گلے لگ کے رونے لگ گیا ملکہ روشا نے بادشاہ کو سینے سے ھٹاکے اپنے ہاتھوں میں بادشاہ چہرا پکڑا اور کہنے لگی آلی جا مجھے اپنی جان کی فکر قطے نہیں ہے آپ بس ہمارے بچے کو بچا لے بادشاہ۔۔ میں تم دونوں کچھ نہیں ہونے دو گا فکر نہ کرو اس سے پہلے بادشاہ کچھ کہتا روشاہ نے درد کے مارے تیز چیخ ماری کسمو داٸی ملکہ کی طرف لپکی اور کہنے لگی آلیجاہ پدائش کا وقت آگیا ہے بادشاہ نے ملکہ کو لیٹاتے ہوٸے ملکہ روشاہ کے ہاتھوں میں ہاتھ لے بیٹھ گیا کسمو داٸی نے ملکہ کا آزادبند کھولا اور ملکہ کی پوشاک کا گاگرا اتار دیا اور ملکہ کی دونوں ٹانگوں کو مخالف سمت میں کھول کے پھدی کے اوپر ہاتھ رکھ کے اپنا داٸی ُپنا کی مہرات دیکھنے لگ گٸی ملکہ کی چخیں تیز سے تیز ہوتی گٸ اچنک بچے رونے کی آواز پا کر ملکہ اور بادشاہ کے چہرے پے مسکرہٹ آگٸی یہ خوشی صرف اک پل کے لیے تھی کیونکہ اگلے ہی لمحے عمر اندر دخل ہو ملکہ کے بدن کو نگے پا دوسری طرف منہ کرلیا گستاخی معاف آلیجاہ لیکن خبر پہچانی آپ ک ضروری تھی بادشاہ۔۔ ہاں کہو کیا خبر ہے جس وجہ سے تم نے تمیز کا دایرہ عبور کیا ۔آلیجا جاسوس نے خبر دی ہیں کہ غردار کوٸی اور نہیں بلکہ آپ کا ویزر بانش ہے جس نے یومانیوں سے مل کر اپ سے بغاوت کی ہیں یہ سن بادشاہ نیام کا چہرہ سرج ہوگیا بادشاہ ۔۔ اس کی اتنی جرات عمر۔۔ گستاخی معاف حضور جاسوس نے بتایا ہے کہ آپکی ساری سینا ماری جاچکی ہیں جو بچٸے ہیں جان بچا کے چھپ گیے ہیں یومانی سرحروں کو کب کے عبور کر چکے ہیں وزیر بانش اور یومانیوں کی ایک ُٹکری محل کی جانب روا ہے ۔ بادشاہ بےسکات ہو ہو پلنگ پے بیٹھ گیا تھوری دیر باد اوٹھا اور کہنے لگا کسمو داٸی ****نے ہمیں کس سے نوزا ہیں کسمو داٸی حضور شہزدہ دیا ہے ****نے بادشاہ شہزاے کو گود میں اوٹھیا اور ملکہ روشاہ کے پاس بیٹھ کے میری روشاہ بتاو کیا نام دیا جایے ملکہ روشاہ آلیجاہ آپ بہتر جانتے ہیں بادشاہ۔۔۔ نہیں یہ فیصلہ آپکا ہو گا ملکہ روشاہ شہزدہ حیظان بادشاہ۔۔ نہیں صرف حیظان کیونکہ یہ شہزدہ نہیں خد کے بلبوطے پے اک دن بادشاہ بنے گا یہ کہہ کے بادشاہ شہزدے کی گالوں چومتے ہوٸے کہنے لگا مجھے معاف کرنا بیٹا میں تمہں شہزدوں والے سکھ نہیں دے پاوں گا اور ہاں یہ تو کبھی نہیں سنے گا کے بادشاہ بزدلوں کی طرح باگتا ہوا مارا گے تو ہمیشہ یہی سنے گا کہ بادشاہ نیام بہادری سے لڑتا ہو مرا لڑتا ہوا مرا گیا یہ کہہ بادشاہ رونے لگ گیا اور زور سے چلایا عمممر عمر۔۔ جی حضور بادشاہ۔۔۔ شہزدے کو پکڑ اور ملکہ کو لے کے محل کے خفیا سرنگ سے نکل جا شہزدے اور ملکہ کو پوری عمر آنچ بھی نہ آیے کسمو داٸی تو بھی ساتھ میں جا عمر۔۔۔ جیسا حکم آلیجاہ یہاں پے آپو بتا دو کسمو داٸی صرف نام کی داٸی تھی نہیں بلکہ 23 سال کی خوبصورت لڑکی تھی سوا پانچ فٹ قد گھورا رنگ پتلی کمر سخت تنے ہوٸے ممے جب کوٸی دیکھتا تو رشک کھاتا اور اپنی بے پنا ذہانت کی وجہ سے شاہی داٸی کے ُاھدے تک کامیابی حاصل کی تھیبادشاہ کا حکم پا کے کسمو داٸی اور عمر دونوں ملکہ کی طرف لپکے ملکہ درد سے نحال کڑاتی ہوٸی بیھٹی شہزدے حیظان کو بانہوں میں بھر کے پیار کرنے لگی آلیجاہ میں آپ کو چھوڈ کے کیسے جا سکتی ہوں کسمو عمر شہزدے کو محفوظ جگہ لے جاٸے گے۔ بادشاہ۔۔۔۔ روشاہ میری بات مانوں اور کسمو اور عمر کے ساتھ جاوں آلیجاہ میں آپکو چھوڈ کے کیسے جا سکتی اگر مرنا ہی ہیے تو آپکی بانہوں پرسکون موت آٸے گی۔ بادشاہ۔۔۔ روشاہ یہ میرا حکم ہے جاو اور اگر میں مر گیا تو میرے بیٹے کی پرویش ایسے کرنا کہ وہ جوان ہو کہ اپنے باپ کی سلطنت واپس لے سکے یہ کہہ کہ اپنے ناف سے اک حسین خنجر نکلا روشاہ کو تھما دیا یہ ہمارا آبوجداد کا خاندانی خنجر ہے جب ہمارا بیٹا جوان ہو گا تو اس سمبھالنا اور اسکا مقصد بھی مجھ جاٸے گا اب جلدی جاوں وہ غردار اور یومانی فوج آتے ہی ہو گے۔ ملکہ نے بادشاہ کو سینے سے لگایا اور لڑکھرتے ہوٸے قدموں سے عمر کے ساتھ چلنے لگی شہزدا حیظان کو عمر نے گلے سے لگا کے چلنے لگ گیا وہ لوگ چلتے چلتے اک کمرے میں پہنھچ گیے کمرے میں اک الماری نما دروزہ تھا عمر نے شہزدے کو کسمو کے حوالے کیا اور خود الماری نما دروازے کو سرکانے لگ گیا تھوری ہی مشکت کے بعد سرنگ نمادار ہو گٸی وہ سب باری باری اندر داخل ہونے لگ گیے سرنگ کی چوراٸی ہی اتنی تھی کے اک اک کر کے جایا جاسکتا تھا پہلے عمر اسکے پیچھے کسمو اور شہزدہ آخر میں ملکہ روشاہ وہ ابھی سرنگ کو آدھا ہی عبور کیے تھے پیچھے سے شور سناٸی دینے لگ گیا تلوار اور تیروں گونج سناٸی دینے لگ گٸی وہ شور دیھرے دیھرے انکی اور برھنے لگ گیا اچانک ملکہ کی چیخ نکلتے ہی زمین پے الٹی گڑپری کسمو نے مڑ کر دیکھا تو کسمو پوری کاپنے لگ گٸی کیونکہ ملکہ کی کمر پر تیر لگا ہوا تھا کسمو جھٹ سے پلٹی ملکہ کو اٹھانے کی نکام کوشش کرتی رہی تبہی ملکہ نے ہاتھ پکڑا اور کہنے لگی کسمو میں اب بچ نہیں پاو گی یہ خنجر پکڑو اور تمیں معلوم تو جو بادشاہ نے کہا تھا کسموجی ملکہ صاحبہ معلوم ہے ملکہ کبھی کسی کو پتا نہ چلے کے یہ میرا یہ شہزدہ ہے جب تک شہزدہ اس خنجر کا راز نہ جان لے تم اسے اپنا بیٹا بنا کے پلانا اور یہاں سے کہی دور چلے جاوں تم لوگ اور جلدی کرو وہ پیچھے آرہے ہیں میں انہیں روکنے کی کوشش کرتی ہوں ۔ جلدی باگو کسمو جلدی ۔ عمر اور کسمو شہزدے کو لے کے سرنگ کی دوسری جانب نکلے سرنگ کی دوسری اک بہت مضبوط کھولا دروزہ تھا عمر نے باہر آیا اور جب کسمو بھی سرنگ سے باہر آگی تو عمر نے دروازہ بند کرکے لکڑ کا ٹکرہ اڈا دیا تاکے دروازہ جلدی نہ کھل پاٸے کسمو اورعمر دونوں سرنگ سے نکلتے ہی جنگل میں گھس گیے اور چلتے چلتے جنگل میں بہت دور نکل گیے رات کا اندھرہ چھانا شروع ہوگیا کسمو اور عمر دونوں تھک کے نڈھال ہو چکے تھے اک اک قدم پہار نظر آرہا تھا دونوں آرام کرنے ذہن بنایا اور محفوظ جگہ تلاش کرنے لگ گیے اچانک ان نظر اک بہت بڑا پیڑ پری جسکا تنا اک طرف سے کھلا تھا جب ان لوگوں قریب جا دیکھا تو تنا اندر سے بلکل کھوکھلا تھا جس کے اندر وہ لوگ آرام سے سو سکتے تھے وہ دونوں تنے کے اندر چھپ گے جب دونوں آرام سے بیٹھ گیے جسے ہی کسمو کی نظر شہزدے پر پری تو وہ بلکل نڈھل پرا تھا کسمو نے گبرہ گی کان شہزدے کی چھتی سے لگا کے درکن سننے لگ گی عمر عمر عمر ہاں کیا ہوا عمر نے کہا کسمو ۔۔۔ شہزدہ بھوک سے بے ہوش پرا ہے اگر جلد اسے دوھود یا کچھ طاقتور مشروب نہ دیا گیا تو یہ مر جاٸے گا۔ ادھربادشاہ ھاتھ میں نگی تلورا لیے محل کے دربار میں جو تخت پے بیٹھا تھا جسکا روکھ سیھدا محل دخلی دروازے کی جانب تھا کہ یقدھم دروازہ کھلا اور ویزر بانش اپنے سیکنڑوں یومانیوں کے ہمرا کھڑا تھا بادشاہ اس سے پہلے کچھ کہتا بادشاہ نیام کی نظر سیھدی بانش کے ہاتھوں میں پڑی جس کے ایک ہاتھ میں خون سے لتھڑی تلوار تھی دوسرے ہاتھ میں محافظ شمسار کا سر تھا جو اس شمسار کے بالوں سے پکڑ کر نچیے لمکایا ہوا تھا۔ جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔ دوستوں یہ میری زندگی کی سب سے پہلی کہانی ہے اس سے پہلے میں نے کوٸی کہانی نہیں لکھی آمید کرتا ہوں میری غلطوں کو نظرانداز کر کے آپکو کہانی پسند آٸے گی۔۔
-
Account update krna hy . Payment btn
-
Apna profile Name kesy change kar sakty hn
-
Dear Admin The proccess is really slow & late after purchases made online. Please make it better as it takes ages to receive updated paid files. Thank You Best Regards Bedaar
-
Janab mein ny abhe premium membership li hai mgr smjh nhe aa rhe is ka faida kya hua hai. Mein pardes ki free sy agay story prhna chahta hu kindly btaen. Aur jo bhe premium club join krna chahta hu woh phr sy paisay mangta hai 10$.