Black Crow 3 #1 Posted September 4, 2011 لندن : حالیہ برسوں کے دوران سماجی روابط کے فروغ کے لئے انٹرنیٹ ویب سائٹ فیس بک کے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے.اس سائٹ کے استعمال کنندگان اپنے مخصوص دوستوں کے لئے خاندان کے افراد کی تصاویر پوسٹ کرتے یا اپنے بارے میں نئی معلومات فراہم کرتے ہیں اور ایسا وہ یہ سمجھ کر کر رہے ہوتے ہیں کہ یہ ان کے نجی استعمال میں ہے لیکن ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل یہ ویب سائٹ مخالفین کے بارے میں مفید معلومات کے حصول اور لوگوں کے ذہنوں تک رسائی کے لئے استعمال کر رہا ہے. فرانس سے شائع ہونے والے ''اسرائیل میگزین'' نامی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس زیادہ ترعرب اور مسلمان صارفین پر اپنی توجہ مرکوز کرتی ہے اور وہ ان کے فیس بک کے صفحات کو ان کی سرگرمیوں اور سوچ وفکر کے تجزیے کے لئے استعمال کر رہی ہے. میگزین کی اس رپورٹ پر اسرائیلی حکومت اور سفارتی حلقوں نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور پیرس میں متعین اسرائیلی سفیر نے میگزین پر دشمن کو کلاسفائیڈ معلومات فراہم کرنے کاالزام عاید کیا ہے. فرانس کی ایک یونیورسٹی میں نفسیات کے پروفیسر جیرارڈ نیروکس نے بتایا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے اسرائیل کی خفیہ سرگرمیوں کا انکشاف مئی 2001ء میں ہوا تھا. نیروکس ''انٹرنیٹ کے خطرات'' نامی کتاب کے مصنف ہیں.ان کا کہنا ہے کہ ''یہ اسرائیلی نفسیات دانوں پر مشتمل ایک انٹیلی جنس نیٹ ورک ہے جو عرب دنیا اور خاص طور پر فلسطینی اسرائیلی تنازعے سے متعلق ممالک اور لاطینی امریکا کے ممالک پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہیں''. پروفیسر نیروکس نے میگزین کو بتایا کہ''مردوں کی ایک بہت بڑی تعداد خواتین سے ملنے کے لئے اس ویب سائٹ کو استعمال کرتی ہے لیکن یہ غیر محفوظ ہے کیونکہ یہ مردوں کو دھوکا دینے کا ایک بہترین ذریعہ ہے جس سے ان کی خامیوں کا بھی پتا چلایا جا سکتا ہے''.ان کا کہنا تھا کہ کسی مرد کی جاسوسی کے لئے کسی خاتون کو استعمال کرنا تو بہت ہی آسان کام ہے. یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ اسرائیل پرعام لوگوں کی جاسوسی کے لئے فیس بک کو استعمال کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے. اپریل 2008ء میں اردن کے ایک روزنامے الحقیقہ الدولیہ میں ''پوشیدہ دشمن'' کے عنوان سے شائع شدہ ایک مضمون میں بھی اس سے ملتے جلتے دعوے کئے گئے تھے. اخبار نے لکھا تھا کہ یہ بہت ہی خطرناک رجحان ہے کہ لوگ خاص طور پر نوجوان کسی دوسرے کی باتوں پراعتماد کرتے ہوئے فیس بک یا اسی طرح کی سماجی روابط کی ویب سائٹس پر اپنی جملہ ذاتی تفصیلات کا اظہار کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ان عناصر کا بآسانی ہدف بن جاتے ہیں جو اس طرح کے لوگوں کی تلاش میں ہوتے ہیں''. فیس بک کا نام عالمی سیاست میں بھی کوئی اجنبی نہیں ہے اور اسے مختلف ممالک کے اپوزیشن گروپ اپنی مہم کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں.ایران میں صدارتی انتخابات کے بعد بدامنی کے دوران بھی اپوزیشن گروپوں نے اس سائٹ کو مظاہروں کو منظم کرنے کے لئے استعمال کیا تھا. ''اسرائیل میگزین'' کی رپورٹ کے مطابق فیس بک سے صہیونی ریاست کے دشمن ممالک میں رونما ہونے والے سیاسی واقعات کے بارے میں صہیونی انٹیلی جنس کو مفید معلومات فراہم ہوتی ہیں جنہیں وہ اپنی مستقبل کی منصوبہ بندی کے لئے استعمال کرتے ہیں اور اس کی روشنی ہی میں صہیونی دوسروں کے بارے میں اپنے فیصلے کرتے ہیں. 0 Share this post Link to post
(._.)Milestone(._.) 67 #2 Posted September 4, 2011 Thanks For Sahring Dear Very Infomative Thread Keeepp it upp 0 Share this post Link to post
Horny Jasmin 47 #3 Posted September 4, 2011 so informative thnx for shring 0 Share this post Link to post
Black Crow 3 #5 Posted September 5, 2011 Thanks For Sahring Dear Very Infomative ThreadKeeepp it upp Thanksssssss janab..... 0 Share this post Link to post
Black Crow 3 #6 Posted September 5, 2011 so informative thnx for shring Thanks Dear , post like kerny ka.. 0 Share this post Link to post
Black Crow 3 #7 Posted September 5, 2011 haan not secured Thanks for comment Dear... 0 Share this post Link to post
Waniya 55 #8 Posted September 5, 2011 yes mere tu experience bhi hai. mere account hack ho gya tha. aur fb administration ne recovery ke liye kuch nhi kiye tha phir mein fb hemshya ke liye chor diye..! 0 Share this post Link to post
Black Crow 3 #9 Posted September 6, 2011 yes mere tu experience bhi hai. mere account hack ho gya tha. aur fb administration ne recovery ke liye kuch nhi kiye thaphir mein fb hemshya ke liye chor diye..! Thanks for comment .. 0 Share this post Link to post
muskaan 20 #10 Posted September 12, 2011 Issi liye mein Facebook ka Istmaal chhorr dia hai 0 Share this post Link to post