Waniya Posted January 23, 2012 #1 Posted January 23, 2012 (edited) محبتوں کو مشروط ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔ کہ شرائط، عہدنامے، دھمکیاں، ڈراوے اور چیلنج جزبوں کی لطافت، گہرائی اور معنویت کو مجروح کر ڈالتے ہیں۔ ان میں کھردراپن اور دراڑیں پیدا کر دیتے ہیں۔ پھر اعتماد کی جگہ خوف بسیرا کرنے لگتا ہے۔ خوشی کی جگہ واہمے من آنگن میں لہرانے لگتے ہیں۔ طمانیت کی چھاؤں کے بجائے بےسکونی کی دھوپ رقص کرنے لگتی ہے۔ اعتبار ٹوٹ جاتا یے اور دھڑکے جی کا جنجال بنتے چلے جاتے ہیں۔ محبت کو آزاد ہونا چاہیے۔ ہر شرط سے، ہر خدشے کی زنجیر سے۔ جتنی محبت زیادہ ہوتی یے اتنا ہی محبت کرنے والے شخص کا ظرف اور دل کشادہ ہوتا ہے۔ وہ معاف کرنے اور معافی طلب کرنے میں کبھی تاخیر نہیں کرتا۔ جھوٹی انا کے خول میں لپٹ کر دوسری جانب سے "پہل" کا انتطار نہیں کرتا۔ اس کے بجائے خود صلح اور امن کا ہاتھ بڑھاتا ہے۔ البتہ محبتوں کو محدود کرنے والا شخص ڈراوے، دھمکی اور حاکمیت پسندی سے کام لیتا ہے۔ چھوٹا ظرف، چھوٹا دل، اور چھوٹی محبت۔ وہ جزباتی بلیک میلنگ اور بے حسی دکھا کر مقابل کو اپنے دام میں کسنے کی سعی کرتا ہے۔ Edited January 23, 2012 by Waniya setting
ali4610003 Posted January 24, 2012 #2 Posted January 24, 2012 جب محبت میں انا یا خود پرستی آجاتی ہے تو وہ محبت نہیں رہتی ضرورت یا نفسانی خواہش بن جاتی ہے۔
(._.)Milestone(._.) Posted January 24, 2012 #3 Posted January 24, 2012 Very Very Nice Thread Waniya Dear Great Thanks
Recommended Posts
Create an account or sign in to comment
You need to be a member in order to leave a comment
Create an account
Sign up for a new account in our community. It's easy!
Register a new accountSign in
Already have an account? Sign in here.
Sign In Now