Ladla prince Posted July 5, 2018 Share #1 Posted July 5, 2018 آج میں آپ لوگوں کو جو واقعہ پیش کررہا ہوں وہ لاہور کی رہنے والی سدرا کا ہے اور آپ یہ واقعہ اسی کی زبانی ہی سنیں گے میرا نام سدرا ہے اور میری عمر 25 سال کے قریب ہے میری شادی 12 سال قبل ہوئی اور ایک بیٹی کی ماں ہوں جو اس وقت چوتھی جماعت میں پڑھتی ہے میرا شوہر آٹھ سال پہلے روز گار کی تلاش میں امریکا چلا گیا جہاں سے وہ ابھی تک تین بار پاکستان آیا ہے آخری بار وہ ڈیڑھ سال پہلے پاکستان آیا اور صرف دس دن کے بعد واپس چلا گیا پہلے پہل تو مجھے اس کی کمی مجھے بہت زیادہ محسوس ہوتی تھی مگر آہستہ آہستہ میں اس کے بغیر رہنے کی عادی ہوگئی تقریباً ایک سال پہلے ایک رات میں باتھ روم میں جانے کے لئے اٹھی توپھر نیند نہ آئی جس پر میں چھت پر چلی گئی جہاں سے اپنے ہمسائے کو دیکھا جو اپنے لان میں اس کے ساتھ رومانس کررہا تھا اس نے اپنی بیوی کو کسنگ کے بعد اس کی قمیص کے اوپر سے ہی اس کے مموں کو دبانا شروع کردیا جس سے میری سوئی ہوئی حسیں جاگ گئیں اور مجھے اپنے اور اپنے خاوند آصف کے پیار کے واقعات یاد آنے لگے جس سے میرے اندر ایک انجانی سی آگ بھڑک اٹھی تھوڑی دیر کے بعد وہ دونوں تو اپنے کمرے میں چلے گئے جبکہ میں بیڈ پر آن لیٹی میرے اندر لگی آگ مزید بڑھتی جارہی تھی میں نے ایک ہاتھ اپنی قمیص میں اور دوسرا اپنی شلوار میں ڈال لیا ایک ہاتھ سے اپنے ممے دبانے لگی جبکہ دوسرے سے اپنی پھدی میں فنگرنگ شروع کردی تھوڑی دیر کے بعد میںفارغ ہوگئی لیکن مجھے صحیح معنوں میں تسلی نہ ہوسکی اس سے اگلے روز بھی میں نے اسی طریقے سے اپنی تسلی کرنے کی کوشش کی لیکن اپنے اندر لگی آگ کو بجھا نہ سکی اس رات میں نے اپنے شوہر کو امریکا میں فون کرکے واپس آنے کو کہا تو اس نے جواب دیا کہ ابھی چھ مہینے پہلے ہی تو پاکستان آیا تھا اگلے دو سال تک دوبارہ واپسی نہیں ہوسکتی جس کے بعد میں مزید ڈس ہارٹ ہوگئی اس کے بعد میں نے کسی لڑکے کو پھنسا کر اپنی آگ بجھانے کا فیصلہ کیا جس پر عمل کرتے ہوئے میں نے اگلے دو ماہ کے اندر کمرشل ایریا میں ایک دکان پر کام کرنے والے بیس سال کے قریب عمر کے عامر نامی نوجوان کو پھنسا لیا جس کو میں نے ایک روز دن کے وقت اپنے گھر بلایا اور اس کو اپنے کمرے میں بٹھا کر کوک پلائی اس کے بعد میں نے اس کے ساتھ بیٹھ گئی اور اس کے گلے میں بانہیں ڈال کر اس کو کسنگ شروع کردی شروعات میں نے کی اس کے بعد وہ سٹارٹ ہوگیا اس نے مجھے بیڈ پر لٹایا اور میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے کسنگ کے دوران اس نے اپنے ہاتھ سے میرے ممے دبانا شروع کردیئے میرے اندر آگ مزید بڑھ رہی تھی میں نے ایک ہاتھ سے اس کو کمر سے مضبوطی سے پکڑ لیا جبکہ دوسرا ہاتھ اس کی کمر پر پھیرنا شروع کردیا تھوڑی دیر کے بعد اس نے میرے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ ہٹائے اور میری قمیص اتارنے لگا اس کے بعد اس نے میری بریزیئر اور شلوار اس کے بعد اپنی پینٹ شرٹ اور انڈر ویئر بھی اتار دیا اس کا لن پوری طرح کھڑا ہوا تھا جس کو دیکھ کر مجھے بہت مایوسی ہوئی کیونکہ میرے شوہر کا لن تقریباً ساڑھے چھ انچ کا تھا اور عامر صرف چار انچ لن کا مالک تھا اور وہ بھی کافی پتلا تھا لیکن اب کیا ہوسکتا تھا میں نے اسی پر گزارہ کرنے کا فیصلہ کیا اسی دوران عامر نے مجھے دوبارہ کسنگ شروع کردی اور پھر میرے مموں کو چوسنے لگا وہ بڑی کمال مہارت سے یہ کام کررہا تھا اس کا ایک ہاتھ میری پھدی کو سہلا رہا تھا جس سے اس کے اندر سے پانی نکلنے لگا اس کے بعد اس نے مجھے سیدھا لٹا کر میرے مموں کو چوسا اور اور میرے نپلز کو اپنے دانتوں سے ہلکا ہلکا سا کاٹنا شروع کردیا جس سے میرے منہ سے ایک آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ سی نکل گئی اس کے بعد اس نے میری گردن اور پھر میرے کانوں کے گرد اپنی زبان پھیرنا شروع کردی یہ سب کچھ میری برداشت سے باہر ہورہا تھا کہ اس نے ایک اور ناقابل برداشت کام کیا اس نے اپنی ایک انگلی میری پھدی کے اندر ڈال دی اور اس کو ہلکا ہلکا سا موو کرنا شروع کردیا جس سے میں مزے کی دنیا میں پہنچ گئی نشے سے میری انکھیں بند ہورہی تھیں میں نے اپنی ٹانگیں اکٹھی کرلیں اور عامر کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور اس کو کہنے لگی عامر بس کرو اب میری برداشت سے باہر ہورہا ہے اس کے بعد اس نے میرے پیٹ اور میری ناف کے گرد اپنی زبان پھیری جس سے میرے مزے میں مزید اضافہ ہوگیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ میرے اندر لگی آگ مزید بھڑک اٹھی میں نے ایک دم عامر کو پکڑ کر خود سے علیحدہ کردیا اور اس سے کہا کہ اب بس کرو اور اصل کام کرو لیکن اس نے میری بات ان سنی کرکے پھر سے مجھے سیدھا کیا اور اپنا منہ میری پھدی پر رکھ دیا جس سے میری جان نکل گئی اس کی زبان میری پھدی کے اندر گئی اور حرکت کرنے لگی میں نے اس کو بالوں سے پکڑ لیا میرا دل کررہا تھا کہ کسی طرح اس کی زبان مزید لمبی ہو جائے اور میرے اندر تک چلی جائے اس طریقہ سے کبھی میرے شوہر نے نہیں کیا تھا اور میرے لئے یہ مزہ نیا تھا دو منٹ تک اس نے میری پھدی کے اندر اپنی زبان چلائی پھر پیچھے ہٹ گیا اور میرے ساتھ لیٹ گیا اور مجھے کہنے لگا کہ اب تم میرے لن کو اپنے منہ میں لو میں نے پہلے یہ کام بھی نہیں کیا تھا اس لئے اس کام سے انکار کرنے لگی اس نے مجھے بہت کہا لیکن میں نہ مانی اس کے بعد وہ اٹھ کر میری ٹانگوں کے درمیان آگیا اور میری ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھ لیں اور اپنے لن کو میری پھدی پر رگڑنے لگا کچھ لمحے بعد اس نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور جھٹکا دیا اس کا پورا لن میری پھدی کے اندر چلا گیا اس کے بعد اس نے جھٹکے مارنا شروع کردیئے میرا دل کررہا تھا کہ اس کا لن میرے اندر جاکر ٹکرائے لیکن اس کی لمبائی چھوٹی تھی جس کی وجہ سے میری خواہش پوری نہیں ہوسکی چار پانچ منٹ کے بعد وہ فارغ ہوگیا لیکن میں ادھوری رہ گئی وہ مزید ایک آدھ منٹ تک میرا ساتھ دیتا تو میں بھی منزل تک پہنچ جاتی لیکن وہ فارغ ہوگیا اور ٹھنڈا ہوکر میرے اوپر آن گرا اور لمبے لمبے سانس لینے لگامجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے میرے اندر لگی آگ مجھے بھسم کردے گی دس منٹ میرے اوپر ہی لیٹے رہنے کے بعد وہ اتر کر میرے ساتھ لیٹ گیا میں نے اپنے ہاتھ سے اس کے لن کو سہلانا شروع کردیا تاکہ اس کو دوبارہ تیار کرکے خود بھی مکمل ہوجاﺅں پانچ ساتھ منٹ تک اپنی انگلیوں سے اس کے لن کے ساتھ کھیلتی رہی تو اس کے لن میں تھوڑی سی حرکت محسوس ہوئی تو کہنے لگا آپ اس کو منہ میں لیں تو جلدی کھڑا ہوجائے گا میں نے مجبوراً اس کے لن کو منہ میں لےنے کا فیصلہ کیا اور اپنی بیڈ شیٹ سے اس کے لن کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ا سکو اپنے منہ میں لے کر لالی پاپ کی طرح چوسنا شروع کردیا جس کے باعث چند سیکنڈ میں ہی اس کا لن کھڑا ہوگیا میں نے اب دوسرے طریقے سے کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کو لیٹے رہنے کا کہہ کر اس کے اوپر بیٹھ کر اس کا لن اپنی پھدی میں لے لیا اور اس کے اوپر اچھلنے لگی چھ سات منٹ تک اسی طرح اچھل کود کرنے کے بعد میں فارغ ہوگئی اور ساتھ ہی وہ بھی چھوٹ گیا اس کے لن کی ساری منی میری پھدی میں نکلی لیکن اس کا مجھے کوئی فکر نہیں تھا کیونکہ دو سال پہلے ہی میں نے اپنا آپریشن کروا لیا تھا اس کے بعد تقریباً پانچ ماہ تک میں دوسرے تیسرے دن عامر کو اپنے گھر بلا لیتی اور اس کے ساتھ سیکس کرتی کبھی تو میں بھی مکمل ہوجاتی لیکن کبھی کبھی وہ مجھے ادھورا چھوڑ کر خود ڈھیلا ہوجاتا ایک روز اس نے مجھے نیٹ پر اردو سٹوریز کی مختلف سائٹس بتائیں جن کا میں ریگولر وزٹ کرنے لگی اور اپنے فارغ وقت کا خاصا حصہ کہانیاں پڑھنے میں صرف کرنے لگی اس دوران میں نے کہانیاں لکھنے والے کئی افراد کو ای میلز بھی کیں چند ایک نے مجھے رپلائی بھی کیا لیکن ان کے ساتھ بات آگے نہ بڑھ سکی ایک روز میں نے اردو فن کلب پر لاہور میں لائیو سیکس پرفارمنس کے حوالے سے ایک کہانی پڑھی تو میرے دل میں بھی شوق پیدا ہوا کہ میں یہ شو دیکھوں جس کے لئے میں نے اس کہانی کے رائیٹر کو ای میل کی جس میں میں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا جس کا مجھے دو روز بعد جواب موصول ہوا جس میں کہانی کے مصنف شاکر محمود نے بتایا کہ ان کا شو کے آرگنائزرز کے ساتھ براہ راست رابطہ نہیں ہے بلکہ وہ ایک دوست کے ریفرنس سے وہاں گئے تھے اور اگلا پروگرام مارچ یا اپریل میں ہوگا جس کے بعد ان کے ساتھ ریگولر میل کے ذریعے رابطہ ہونے لگا اس دوران ان کی چند ایک دیگر تحریریں بھی میں نے پڑھیں اور میرے دل میں ان کے ساتھ ملنے کا اشتیاق پیدا ہوا میں نے ایک روز ان کو میل کرکے ان سے ملنے کے لئے کہا تو انہوں نے جواباً مجھے میل میں اپنا فون نمبر SENDکردیا جس پر میں نے فوراً ان کو کال کی اور ان سے ملنے کے لئے کہا جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تو کسی کام کے سلسلہ میں اسلام آباد میں ہیں لیکن دو تین روز تک واپس آکر پہلی فرصت میں ملیں گے یہ اتوار کا دن تھا جب مجھے دن کے بارہ بجے کے قریب شاکر صاحب کا فون آیا اور انہوں نے کہا کہ وہ ابھی فری ہیں اور ملنا چاہتے ہیں جس پر میں نے ان سے کہا کہ آج میری بیٹی کو سکول سے چھٹی ہے اور گھر پر کچھ مہمان بھی آنے والے ہیں اگر کل کا یا رات کا ٹائم رکھ لیا جائے تو بہتر ہوگا خیر یہ بات طے ہوگئی کہ رات کو ساڑھے دس بجے شاکر صاحب میرے گھر آئیں گے اور رات میرے پاس ہی ٹھہریں گے رات کو چھ بجے کے قریب گھر سے تمام مہمان چلے گئے اور سات بجے کے قریب میری بیٹی بھی سو گئی جاری ہے Link to comment
Ladla prince Posted July 28, 2018 Author Share #2 Posted July 28, 2018 On 7/5/2018 at 3:53 PM, Ladla prince said: آج میں آپ لوگوں کو جو واقعہ پیش کررہا ہوں وہ لاہور کی رہنے والی سدرا کا ہے اور آپ یہ واقعہ اسی کی زبانی ہی سنیں گے میرا نام سدرا ہے اور میری عمر 25 سال کے قریب ہے میری شادی 12 سال قبل ہوئی اور ایک بیٹی کی ماں ہوں جو اس وقت چوتھی جماعت میں پڑھتی ہے میرا شوہر آٹھ سال پہلے روز گار کی تلاش میں امریکا چلا گیا جہاں سے وہ ابھی تک تین بار پاکستان آیا ہے آخری بار وہ ڈیڑھ سال پہلے پاکستان آیا اور صرف دس دن کے بعد واپس چلا گیا پہلے پہل تو مجھے اس کی کمی مجھے بہت زیادہ محسوس ہوتی تھی مگر آہستہ آہستہ میں اس کے بغیر رہنے کی عادی ہوگئی تقریباً ایک سال پہلے ایک رات میں باتھ روم میں جانے کے لئے اٹھی توپھر نیند نہ آئی جس پر میں چھت پر چلی گئی جہاں سے اپنے ہمسائے کو دیکھا جو اپنے لان میں اس کے ساتھ رومانس کررہا تھا اس نے اپنی بیوی کو کسنگ کے بعد اس کی قمیص کے اوپر سے ہی اس کے مموں کو دبانا شروع کردیا جس سے میری سوئی ہوئی حسیں جاگ گئیں اور مجھے اپنے اور اپنے خاوند آصف کے پیار کے واقعات یاد آنے لگے جس سے میرے اندر ایک انجانی سی آگ بھڑک اٹھی تھوڑی دیر کے بعد وہ دونوں تو اپنے کمرے میں چلے گئے جبکہ میں بیڈ پر آن لیٹی میرے اندر لگی آگ مزید بڑھتی جارہی تھی میں نے ایک ہاتھ اپنی قمیص میں اور دوسرا اپنی شلوار میں ڈال لیا ایک ہاتھ سے اپنے ممے دبانے لگی جبکہ دوسرے سے اپنی پھدی میں فنگرنگ شروع کردی تھوڑی دیر کے بعد میںفارغ ہوگئی لیکن مجھے صحیح معنوں میں تسلی نہ ہوسکی اس سے اگلے روز بھی میں نے اسی طریقے سے اپنی تسلی کرنے کی کوشش کی لیکن اپنے اندر لگی آگ کو بجھا نہ سکی اس رات میں نے اپنے شوہر کو امریکا میں فون کرکے واپس آنے کو کہا تو اس نے جواب دیا کہ ابھی چھ مہینے پہلے ہی تو پاکستان آیا تھا اگلے دو سال تک دوبارہ واپسی نہیں ہوسکتی جس کے بعد میں مزید ڈس ہارٹ ہوگئی اس کے بعد میں نے کسی لڑکے کو پھنسا کر اپنی آگ بجھانے کا فیصلہ کیا جس پر عمل کرتے ہوئے میں نے اگلے دو ماہ کے اندر کمرشل ایریا میں ایک دکان پر کام کرنے والے بیس سال کے قریب عمر کے عامر نامی نوجوان کو پھنسا لیا جس کو میں نے ایک روز دن کے وقت اپنے گھر بلایا اور اس کو اپنے کمرے میں بٹھا کر کوک پلائی اس کے بعد میں نے اس کے ساتھ بیٹھ گئی اور اس کے گلے میں بانہیں ڈال کر اس کو کسنگ شروع کردی شروعات میں نے کی اس کے بعد وہ سٹارٹ ہوگیا اس نے مجھے بیڈ پر لٹایا اور میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے کسنگ کے دوران اس نے اپنے ہاتھ سے میرے ممے دبانا شروع کردیئے میرے اندر آگ مزید بڑھ رہی تھی میں نے ایک ہاتھ سے اس کو کمر سے مضبوطی سے پکڑ لیا جبکہ دوسرا ہاتھ اس کی کمر پر پھیرنا شروع کردیا تھوڑی دیر کے بعد اس نے میرے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ ہٹائے اور میری قمیص اتارنے لگا اس کے بعد اس نے میری بریزیئر اور شلوار اس کے بعد اپنی پینٹ شرٹ اور انڈر ویئر بھی اتار دیا اس کا لن پوری طرح کھڑا ہوا تھا جس کو دیکھ کر مجھے بہت مایوسی ہوئی کیونکہ میرے شوہر کا لن تقریباً ساڑھے چھ انچ کا تھا اور عامر صرف چار انچ لن کا مالک تھا اور وہ بھی کافی پتلا تھا لیکن اب کیا ہوسکتا تھا میں نے اسی پر گزارہ کرنے کا فیصلہ کیا اسی دوران عامر نے مجھے دوبارہ کسنگ شروع کردی اور پھر میرے مموں کو چوسنے لگا وہ بڑی کمال مہارت سے یہ کام کررہا تھا اس کا ایک ہاتھ میری پھدی کو سہلا رہا تھا جس سے اس کے اندر سے پانی نکلنے لگا اس کے بعد اس نے مجھے سیدھا لٹا کر میرے مموں کو چوسا اور اور میرے نپلز کو اپنے دانتوں سے ہلکا ہلکا سا کاٹنا شروع کردیا جس سے میرے منہ سے ایک آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ سی نکل گئی اس کے بعد اس نے میری گردن اور پھر میرے کانوں کے گرد اپنی زبان پھیرنا شروع کردی یہ سب کچھ میری برداشت سے باہر ہورہا تھا کہ اس نے ایک اور ناقابل برداشت کام کیا اس نے اپنی ایک انگلی میری پھدی کے اندر ڈال دی اور اس کو ہلکا ہلکا سا موو کرنا شروع کردیا جس سے میں مزے کی دنیا میں پہنچ گئی نشے سے میری انکھیں بند ہورہی تھیں میں نے اپنی ٹانگیں اکٹھی کرلیں اور عامر کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور اس کو کہنے لگی عامر بس کرو اب میری برداشت سے باہر ہورہا ہے اس کے بعد اس نے میرے پیٹ اور میری ناف کے گرد اپنی زبان پھیری جس سے میرے مزے میں مزید اضافہ ہوگیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ میرے اندر لگی آگ مزید بھڑک اٹھی میں نے ایک دم عامر کو پکڑ کر خود سے علیحدہ کردیا اور اس سے کہا کہ اب بس کرو اور اصل کام کرو لیکن اس نے میری بات ان سنی کرکے پھر سے مجھے سیدھا کیا اور اپنا منہ میری پھدی پر رکھ دیا جس سے میری جان نکل گئی اس کی زبان میری پھدی کے اندر گئی اور حرکت کرنے لگی میں نے اس کو بالوں سے پکڑ لیا میرا دل کررہا تھا کہ کسی طرح اس کی زبان مزید لمبی ہو جائے اور میرے اندر تک چلی جائے اس طریقہ سے کبھی میرے شوہر نے نہیں کیا تھا اور میرے لئے یہ مزہ نیا تھا دو منٹ تک اس نے میری پھدی کے اندر اپنی زبان چلائی پھر پیچھے ہٹ گیا اور میرے ساتھ لیٹ گیا اور مجھے کہنے لگا کہ اب تم میرے لن کو اپنے منہ میں لو میں نے پہلے یہ کام بھی نہیں کیا تھا اس لئے اس کام سے انکار کرنے لگی اس نے مجھے بہت کہا لیکن میں نہ مانی اس کے بعد وہ اٹھ کر میری ٹانگوں کے درمیان آگیا اور میری ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھ لیں اور اپنے لن کو میری پھدی پر رگڑنے لگا کچھ لمحے بعد اس نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور جھٹکا دیا اس کا پورا لن میری پھدی کے اندر چلا گیا اس کے بعد اس نے جھٹکے مارنا شروع کردیئے میرا دل کررہا تھا کہ اس کا لن میرے اندر جاکر ٹکرائے لیکن اس کی لمبائی چھوٹی تھی جس کی وجہ سے میری خواہش پوری نہیں ہوسکی چار پانچ منٹ کے بعد وہ فارغ ہوگیا لیکن میں ادھوری رہ گئی وہ مزید ایک آدھ منٹ تک میرا ساتھ دیتا تو میں بھی منزل تک پہنچ جاتی لیکن وہ فارغ ہوگیا اور ٹھنڈا ہوکر میرے اوپر آن گرا اور لمبے لمبے سانس لینے لگامجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے میرے اندر لگی آگ مجھے بھسم کردے گی دس منٹ میرے اوپر ہی لیٹے رہنے کے بعد وہ اتر کر میرے ساتھ لیٹ گیا میں نے اپنے ہاتھ سے اس کے لن کو سہلانا شروع کردیا تاکہ اس کو دوبارہ تیار کرکے خود بھی مکمل ہوجاﺅں پانچ ساتھ منٹ تک اپنی انگلیوں سے اس کے لن کے ساتھ کھیلتی رہی تو اس کے لن میں تھوڑی سی حرکت محسوس ہوئی تو کہنے لگا آپ اس کو منہ میں لیں تو جلدی کھڑا ہوجائے گا میں نے مجبوراً اس کے لن کو منہ میں لےنے کا فیصلہ کیا اور اپنی بیڈ شیٹ سے اس کے لن کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ا سکو اپنے منہ میں لے کر لالی پاپ کی طرح چوسنا شروع کردیا جس کے باعث چند سیکنڈ میں ہی اس کا لن کھڑا ہوگیا میں نے اب دوسرے طریقے سے کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کو لیٹے رہنے کا کہہ کر اس کے اوپر بیٹھ کر اس کا لن اپنی پھدی میں لے لیا اور اس کے اوپر اچھلنے لگی چھ سات منٹ تک اسی طرح اچھل کود کرنے کے بعد میں فارغ ہوگئی اور ساتھ ہی وہ بھی چھوٹ گیا اس کے لن کی ساری منی میری پھدی میں نکلی لیکن اس کا مجھے کوئی فکر نہیں تھا کیونکہ دو سال پہلے ہی میں نے اپنا آپریشن کروا لیا تھا اس کے بعد تقریباً پانچ ماہ تک میں دوسرے تیسرے دن عامر کو اپنے گھر بلا لیتی اور اس کے ساتھ سیکس کرتی کبھی تو میں بھی مکمل ہوجاتی لیکن کبھی کبھی وہ مجھے ادھورا چھوڑ کر خود ڈھیلا ہوجاتا ایک روز اس نے مجھے نیٹ پر اردو سٹوریز کی مختلف سائٹس بتائیں جن کا میں ریگولر وزٹ کرنے لگی اور اپنے فارغ وقت کا خاصا حصہ کہانیاں پڑھنے میں صرف کرنے لگی اس دوران میں نے کہانیاں لکھنے والے کئی افراد کو ای میلز بھی کیں چند ایک نے مجھے رپلائی بھی کیا لیکن ان کے ساتھ بات آگے نہ بڑھ سکی ایک روز میں نے اردو فن کلب پر لاہور میں لائیو سیکس پرفارمنس کے حوالے سے ایک کہانی پڑھی تو میرے دل میں بھی شوق پیدا ہوا کہ میں یہ شو دیکھوں جس کے لئے میں نے اس کہانی کے رائیٹر کو ای میل کی جس میں میں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا جس کا مجھے دو روز بعد جواب موصول ہوا جس میں کہانی کے مصنف شاکر محمود نے بتایا کہ ان کا شو کے آرگنائزرز کے ساتھ براہ راست رابطہ نہیں ہے بلکہ وہ ایک دوست کے ریفرنس سے وہاں گئے تھے اور اگلا پروگرام مارچ یا اپریل میں ہوگا جس کے بعد ان کے ساتھ ریگولر میل کے ذریعے رابطہ ہونے لگا اس دوران ان کی چند ایک دیگر تحریریں بھی میں نے پڑھیں اور میرے دل میں ان کے ساتھ ملنے کا اشتیاق پیدا ہوا میں نے ایک روز ان کو میل کرکے ان سے ملنے کے لئے کہا تو انہوں نے جواباً مجھے میل میں اپنا فون نمبر SENDکردیا جس پر میں نے فوراً ان کو کال کی اور ان سے ملنے کے لئے کہا جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تو کسی کام کے سلسلہ میں اسلام آباد میں ہیں لیکن دو تین روز تک واپس آکر پہلی فرصت میں ملیں گے یہ اتوار کا دن تھا جب مجھے دن کے بارہ بجے کے قریب شاکر صاحب کا فون آیا اور انہوں نے کہا کہ وہ ابھی فری ہیں اور ملنا چاہتے ہیں جس پر میں نے ان سے کہا کہ آج میری بیٹی کو سکول سے چھٹی ہے اور گھر پر کچھ مہمان بھی آنے والے ہیں اگر کل کا یا رات کا ٹائم رکھ لیا جائے تو بہتر ہوگا خیر یہ بات طے ہوگئی کہ رات کو ساڑھے دس بجے شاکر صاحب میرے گھر آئیں گے اور رات میرے پاس ہی ٹھہریں گے رات کو ھ بجے کے قریب گھر سے تمام مہمان چلے گئے اور سات بجے کے قریب میری بیٹی بھی سو گئی جاری ہے جس کے بعد میں نہا کر فریش ہوگئی اور شاکر صاحب کا انتظار کرنے لگی میں سوچ رہی تھی کہ جانے شاکر صاحب کیسے ہوں گے پینٹ کوٹ میں ملبوس ایک بارعب عمر رسیدہ شخص یا کوئی چلبلا نوجوان خیر وہ وقت بھی آگیا جب انتظار کی گھڑیاں ختم ہوگئیں دس بج کر پانچ منٹ ہوئے ہوں گے جب ڈور بیل بجی میں نے دروازہ کھولا تو دروازے کے سامنے سفید رنگ کی مہران گاڑی کھڑی تھی اور پاس ایک تیس سال کے قریب عمر کا ایک نوجوان جوبلیو جینز اوروائٹ ٹی شرٹ میں ملبوس تھا دروازہ کھولنے پر کہنے لگا آصف صاحب کا گھر یہی ہے میں نے اثبات میں سرہلایا تو اس نے کہا میں شاکر جس پر میں نے بڑا گیٹ کھول کراس کو گاڑی اندر کرنے کو کہا اس نوجوان نے گاڑی اندر پارک کی اور گاڑی سے اتر کر ادھر ادھردیکھنے لگا جیسے کہ گھر کا جائزہ لے رہا ہو اس نوجوان کا قد پانچ فٹ دس انچ کے قریب ہوگا سفید رنگ اور کلین شیو کئے ہوئے یہ نوجوان بہت بھلا معلوم ہورہا تھا چہرے پر کمال کا اطمینان تاثرات دیکھ کر نہیں لگتا تھا کہ یہ نوجوان سیکسی کہانیاں لکھنے والا ہے میں نے چند لمحے اس کا بغور جائزہ لیا اور پھر اس کو لے کر سیدھا اپنے کمرے میں لے گئی جہاں ان کو بیڈ پر ہی بیٹھنے کو کہا وہ بلا جھجکے ٹانگیں نیچے کئے بیڈ پر بیٹھ گیا میں نے ان سے پوچھا کہ ٹھنڈا یا گرم تو کہنے لگا ٹھنڈا میں فوری طورپر کچن میں گئی اور فریج سے کوک نکالی دو گلاس ٹرے میں رکھے اور کمرے میں آگئی گلاسوں میں کوک ڈالی اور ایک گلاس نوجوان کے ہاتھ میں تھما کر دوسرا گلاس خود پکڑ لیا یہ نوجوان چھوٹے چھوٹے گھونٹ لے کر کوک پی رہا تھا اور جانے کن سوچوں میں گم تھا چند لمحے خاموشی کے بعد نوجوان گویا ہوا تو آپ ہیں پروین جی کیا حال چال ہیں میں ٹھیک ہوں اپنی سنائیے میں بھی ٹھیک ہوں کیسے لگتی ہیں میری تحریریں بہت اچھی لیکن یہ آپ سے اچھی نہیں ہوسکتیں آپ تو بہت ہی خوب صورت ہیں میں ایک اجنبی کے منہ سے اپنی تعریف سن کر چھمب سی گئی آپ اسلام آباد سے کب واپس آئے میں دوپہر میں آیا تھا اور آتے ہی آپ کو فون کیا آپ نے بتایا کہ آپ مصروف ہیں تو میں گھر جاکر سو گیا آٹھ بجے کے قریب اٹھا اور گھر کا کچھ سامان وغیرہ بازار سے خرید کر لایا پھر آپ کی طرف آگیا آپ کیا کرتے ہیں کچھ بھی نہیں بس چھوٹی سی ایک جاب ہے کس قسم کی جاب جی میں ایک سرکاری محکمہ (محکمہ کا نام لے کر) میں (پوسٹ کا نام لے کر) کام کرتا ہوںاور آپ کے خاوند جی وہ امریکا گئے ہوئے ہیں اوہ تھوڑی دیر تک خاموشی رہی پھر میں نے اس خاموشی کو توڑتے ہوئے کہا کہ آپ شوز اتار کر بیڈ کے اوپر بیٹھ جائیں تو وہ شوز اتارنے لگا اور میں گلاس لے کر کچن میں چلی گئی واپس آکر اس سے کھانے کا پوچھا تو اس نے انکار کردیا اور کہا کہ اگر اب چائے مل جائے تو بہتر ہوگا اس کے علاوہ اس نے ٹی وی کا ریموٹ بھی مانگا میں نے اس کو ٹی وی کا ریموٹ دیا اور کہا کہ اگر ڈی وی ڈی پر کوئی فلم دیکھنا چاہیں تو وہ بھی دیکھ سکتے ہیں تو کہنے لگا کہ آپ کے پاس بلیو فلم ہے میں اس کی بات سن کر چند لمحے اس کو دیکھتی رہی پھر انکار میں سر ہلا دیا تو کہنے لگا میری گاڑی میں پڑی ہے آپ لے آئیں گی یا میں اٹھا لاﺅں تو میں نے اس سے کہا کہ میں لے آتی ہوں میں نے گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر پڑی دو سی ڈیز اس کو لا کر دیں اور خود چائے بنانے کچن میں چلی گئی واپس آئی تو ٹی وی پر کوئی ہوم میڈ دیسی فلم چل رہی تھی جس میں ایک لڑکی نے لڑکے کو نیچے لٹا کر اس کا لن اپنے اندر لے رکھا تھا اور اچھل کود کررہی تھی میں چائے لے کر اندر آئی تو نوجوان نے مجھ سے کپ لے کر بیڈ کی ٹیک پر رکھ دیا اور جیب سے ایک پلاسٹک کی پڑیا نکالی جس میں سے ماچس کی ایک دیا سلائی پر لگے مسالے جتنی کوئی چیز نکال کر چائے سے پہلے منہ میں ڈال لی(جس کے بارے میں مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ یہ افیون تھی) پھر چائے پینے لگا میں اس کے سامنے ہی کرسی پر بیٹھ گئی تو اس نے ہاتھ کے اشارے سے مجھے اپنے پاس بلایا اور ساتھ ہی کہنے لگا مجھے کانٹے تو نہیں لگے ہوئے آپ دور ہوکر بیٹھی ہیں میں شرمندہ سی ہوکر اٹھی اور اس کے ساتھ ہی بیڈ پر بیٹھ گئی ٹی وی پر بدستور فلم چل رہی تھی اب لڑکی ڈوگی سٹائل میں تھی اور لڑکا اس کے پیچھے سے دھکے لگا رہا تھا اور لڑکی کے منہ سے آہ ہ ہ ہ ہ اوی میں مر گئی اہ ام م م م اف بس کرووووو کی آوازیں آرہی تھیں جس سے میرے جسم کا درجہ حرارت بڑھ رہا تھا جبکہ میرے ساتھ بیٹھا شاکر نامی نوجوان میری طرف دیکھ کر ہلکا ہلکا سامسکرا رہا تھا جس سے میں سکڑتی جارہی تھی اس کو آئے ہوئے آدھ گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر چکا تھا لیکن اس نے مجھے ٹچ بھی نہیں کیا تھا میں نے کئی بار کن اکھیوں سے اس کی طرف دیکھا وہ میری طرف ہی دیکھ رہا تھا آخر میں نے اس سے پوچھ ہی لیا میری طرف کیا دیکھ رہے ہیں دیکھ رہا ہوں خدا نے کس کمال مہارت سے بنایا ہے آپ کو آپ کے فگر دیکھ کر حیران ہورہا ہوں لگتا نہیں کہ آپ شادی شدہ اور ایک بچی کی ماں ہیں آپ کے شوہر یقینا نہ شکرے ہوں گے جو آپ کو چھوڑ کر چلے گئے میں اس کی بات سن کر مزید چھمب سی گئی اور خاموش ہی رہی چند لمحے بعد وہ پھر کہنے لگا کیسی لگ رہی ہے آپ کو فلم اچھی ہے لگتا ہے پاکستانی ہے ہاں یہ لاہور ہی کی ہے اور کسی گھر میںبنائی گئی ہے لاہور میں بھی ایسے کام ہوتے ہیں جی اس سے بھی بڑھ کر ہوتے ہیں کیا کیا آپ کو کیا کیا بتاﺅں خیر چھوڑیں ان باتوں کو آپ کے شوہر کو کتنا عرصہ ہوگیا ہے امریکا گئے ہوئے جی نو سال کے قریب اس دوران وہ پاکستان نہیں آئے جی آئے تھے ایک سال پہلے صرف دس دن کے لئے آپ ان کو کہتی نہیں کہ اب پاکستان میں آجاﺅ کہتی ہوں لیکن وہ کہاں سنتے ہیں اوہ تو آپ کو ان کی کمی محسوس نہیں ہوتی ہوتی تو ہے لیکن میں کیا کروں آپ کی کسی اور مرد کے ساتھ دوستی ہے جی نہیں (اس بار میں جان بوجھ کر جھوٹ بول گئی لیکن چند روز بعد میں نے شاکر کو بتادیا کہ عامر نامی ایک لڑکے سے میری دوستی ہے لیکن اب میں اس سے نہیں ملوں گی) آپ کو سیکسی کہانیوں کی ویب سائٹ کے بارے میں کیسے معلوم ہوا جی ایک روز ایسے ہی بیٹھے بیٹھے سرچنگ کے دوران سائٹ کھل گئی کب سے اردو کہانیاں پڑھ رہی ہیں یہی کوئی چھ سات مہینے ہوئے ہوں گے میری کتنی کہانیاں پڑھی ہیں آپ نے جتنی بھی تھیں پڑھ لیں بہت اچھا لکھتے ہیں میں اور بھی بہت کچھ اچھا کرتا ہوں میں اس کی بات سن کر خاموش سی ہوگئی تو کہنے لگا پوچھو گی نہیں کیا میں نے کہا کیا تو مجھے پکڑ کر پاس کیا اور میرے ہونٹوں پر ایک ہلکی سی کس کردی میرے اندر آگ بھڑک اٹھی اس نے فوراً ہی مجھے چھوڑ دیا اور کہنے لگا میری طرف دیکھو میں نے نظریں اٹھا کر اس کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھیں سرخ ہورہی تھیں جیسے ان میں آگ جل رہی ہو براﺅن آنکھوں میں لال ڈورے تھے جو آدھ کھلی تھیں اس نے پھر مجھے پکڑ کر میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے تو میں نے خود کو ڈھیلا چھوڑ دیا اس نے گردن کے پیچھے ایک بازو سے مجھے سہارا دیئے رکھا اور خود میرے ہونٹوں کو چوستا رہا میں نے اپنی آنکھیں بند کرلیں تھوڑی دیر کے بعد اس نے مجھے بیڈ پر لٹا لیا میری ٹانگیں بیڈ کے نیچے ہی رہیں اس نے پھر میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کردیا پھر میرے گالوں پر ہلکی ہلکی سی کسنگ کی اس کے ہونٹوں میں غضب کی گرمی تھی اس نے میری آنکھوں پر بھی بوسہ لیا پھر گردن پر آگیا اور اس کے بعد اس نے میرے کانوں کے گرد اپنی زبان پھیری اس کے بعد میری قمیص اوپر کرکے مموں کو دبانے لگا میرے ممے ٹائٹ ہورہے تھے اس کے بعد اس نے اپنی زبان سے میرے نپلز کو ٹچ کرنا شروع کیا جو پہلے ہی کھڑے ہوئے تھے اس کے ٹچ کرنے سے ان میں مزید سختی آگئی میری شلوار بھی گیلی ہونے لگی تھی تھوڑی دیر کے بعد وہ مجھ سے علیحدہ ہوگیا اور مجھے کھڑا کر کے اس نے پہلے میری قمیص اتاری پھر برا اور پھر شلوار بھی اتار دی اس کے بعد خود کھڑا ہوکر اپنے کپڑے اتارنے لگا اس نے جیسے ہی اپنا انڈر ویئر اتارا اس کا لن دیکھ کر میری سیٹی گم ہوگئی اف اتنا لمبا اور موٹا کم از کم آٹھ انچ کا ہوگا میں نے اپنی انگلی اپنے دانتوں میں لے لی تو پوچھنے لگا کیا ہوا تو میں نے اپنا بازو آنکھوں کے اوپر کرلیا اور کچھ نہ بولی تو اس نے میرا بازو آنکھوں سے ہٹا کر کہنے لگا کیا ہوا تو میں نے ہاتھ سے اس کے لن کی طرف اشارا کیا تو مسکراتے ہوئے کہنے لگا کیا ہوا میں کچھ نہ بولی تو وہ بیڈ پر میرے ساتھ آکر سیدھا لیٹ گیا اس نے مجھے سائیڈ کی طرف اپنی طرف منہ کرکے لٹا لیا میرا سر اس کے کندھے پر آگیا میں اس کی چھاتی کے بالوں سے کھیلنے لگی اتنے بال تو آصف کی چھاتی پر بھی نہ تھے اس کے ہاتھ میری کمر پر آہستہ آہستہ چل رہے تھے دس پندرہ منٹ ایسے ہی لیٹے رہنے کے بعد مجھ سے کہنے لگا ایسے ہی لیٹے رہنے کا پروگرام ہے یا کچھ کرو گی بھی میں نے اس کی بات سن کر کہا کہ آپ ہی کچھ کریں میں بعد میں کروں گی تو میرا سر اپنے کندھے سے اتار کر خود بیٹھ گیا اس نے اپنا سر میرے منہ پر جھکایا اور پھر سے مجھے کسنگ کرنے لگا پھر میری ناف تک میرے جسم کے اوپر والے حصہ پر اس نے ہر جگہ اپنی زبان پھیری اس کے بعد ایک ٹانگ پکڑ کر سیدھی کی اور ران پر اپنی زبان پھیرنے لگا اف ف ف ف ف ف ف میرے منہ سے ایک لمبی سی آہ نکل گئی میں ہواﺅں میں اڑنے لگی تھی اس کے بعد اس نے دوسری ٹانگ پر بھی اسی طرح کیا پھر دونوں ٹانگوں کے درمیان میں دوزانو ہوکر بیٹھ گیا اور اپنے لن کی ٹوپی میری پھدی پر رگڑنے لگا میری پھدی جو پہلے ہی پانی چھوڑ رہی تھی مزید گیلی ہوگئی میں نے اس سے کہا اب بس کرو مجھ سے برداشت نہیں ہوتا تو اس نے میری ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں ایک ہاتھ سے اپنا لن سیدھا کیا اور میری پھدی کے سوراخ پر فٹ کرنے اور مجھے بازوﺅں سے پکڑ کر ایک زور دار جھٹکا دیا آہ میرے منہ سے تکلیف اور مزے کی ملی جلی سی ایک زور دار آواز نکلی اس کے اگلے ہی لمحے اس کا لن باہر نکل آیا اور یکا یک پہلے سے زیادہ زور دار ایک اور جھٹکا آگیا اس کا لن میرے اندر کسی چیز سے ٹکرا گیا میں چیخ اٹھی تو اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دیئے اور کچھ دیر ساکت رہا چند لمحے بعد اس نے ہونٹوں سے ہونٹ علیحدہ کئے اور پھر لن کو باہر نکال کر جھٹکا دیا مجھے پہلے سے بھی زیادہ تکلیف ہوئی اور اس کا لن گولی کی طرح میرے اندر لگا اس کا لن موٹا ہونے کی وجہ سے میری پھدی کے ساتھ بری طرح رگڑ کھا رہا تھا جس کے باعث مجھے سخت جلن ہورہی تھی لیکن میں جانتی تھی کہ یہ تکلیف چند لمحے کی ہے اس کے بعد مزے ہی مزے ہوں گے اس کے بعد وہ رکا نہیں بلکہ اس کے جھٹکوں میں تیزی اور میرے منہ سے نکلنے والی آوازوں میں بھی تکلیف کے عنصر کی جگہ مزا شامل ہوتا گیا میری آوازوں کے ساتھ اس کے جھٹکوں میں مزید تیزی آجاتی وہ ایک بار اپنا لن ٹوپے تک باہر نکالتا اورپھر پہلے سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ اس کو اندر دھکیل دیتا ایسے ہی دس منٹ گزرے ہوں گے کہ میری ناف کی جگہ سخت ہونے لگی اور ساتھ ہی میں نے اپنی ٹانگیں اس کے کندھوں سے اتار کر اس کی کمر کے گرد لپیٹ لیں چند لمحے بعد میرے جسم نے ایک جھٹکا لیا اور پھر میں ڈھیلی ہوگئی میرا جسم ٹھنڈا پڑگیا لیکن اس کے جھٹکوں میں ذرا سی بھی کمی نہیں آئی تھی میری طرف سے رسپانس بھی نہ رہ گیا تھا جس پر وہ رک گیا اور مسکراتے ہوئے کہنے لگا میڈم جی بس ابھی تو آپ کو بہت لمبا سفر طے کرنا ہے میں نے اپنی آنکھیں کھولیں اور اس سے کہا چند منٹ صبر تو وہ میرے اوپر ہی لیٹ گیا اس کے لن میں ابھی بھی وہی گرمی تھی وہ ابھی بھی لوہے کی گرم سلاخ جیسا تھا پانچ منٹ بعد میں پھر تیار ہونے لگی اور اپنی ٹانگوں کو اس کے گرد سخت کرنے لگی تو وہ پھر اٹھ کر بیٹھ گیا اور اپنے لن کو ایک بار پھر باہر نکالا اور بیڈ شیٹ کے ساتھ صاف کیا میں نے بھی اپنی پھدی کو بیڈ شیٹ سے ہی صاف کیا اور اس نے فوراً اپنے لن کو میری پھدی کے دھانے پر فٹ کر کے پھر سے جھٹکے دینا شروع کردیئے میں سمجھ رہی تھی کہ ابھی چند منٹ میں وہ چھوٹ جائے گا مگر یہ میری غلط فہمی تھی میں دو بار مزید چھوٹی مگر اس کے مکمل ہونے کے دور دور تک کوئی امکانات نہیں تھے میں نے اس کو کہا کہ اب پوزیشن چینج کرتے ہیں تو میرے اندر سے نکل گیا اب اس نے مجھے بیڈ کے نیچے گھوڑی کی طرح کھڑا کیا اور میرے دونوں ہاتھ بیڈ کے اوپر رکھ کر پیچھے سے میری پھدی کے اندر لن ڈال دیا اب میرے ممے اس کے ہاتھ میں تھے اور جیسے ہی وہ جھٹکا دے کر اپنا پورا لن اندر کرتا اس کے ساتھ ہی میرے مموں پر اس کی پکڑ سخت ہوجاتی اور لن باہر نکلنے پر وہ مموں کو ڈھیلا چھوڑ دیتا اس کا جھٹکا اتنا زبردست ہوتا کہ اس کا لن میرے اندر جاکر میرے کلیجے کے ساتھ ٹکراتا اور میں آگے گرنے لگتی لیکن اس نے مجھے پکڑ رکھا ہوتا تھا جس کی وجہ سے میں نہ گرتی کبھی کبھی وہ میرے مموں کو چھوڑ کر چند لمحوں کے لئے اپنے جھٹکے نرم کرتا اورساتھ ہی ایک ہاتھ سے میرے ایک چوتڑپر ایک تھپڑ رسید کرتا جس کے ساتھ ایک سیکسی آواز پیدا ہوتی اور میری تڑپ جو کم ہورہی ہوتی تھی وہ مزید پھر سے بڑھ جاتی پھر دوسرے ہاتھ سے دوسرے چوتڑ کو تھپڑ مارتا اور پھر میرے مموں کو پکڑ کر جھٹکے تیز کردیتا اس دوران کم از کم میں پانچ بار فارغ ہوگئی جبکہ پہلے والے سٹائل میں بھی میں تین بار چھوٹ چکی تھی اب مجھ میں مزید جھٹکے برداشت کرنے کی ہمت نہ رہی تھی لیکن میں پھر بھی اس کا ساتھ دیتی رہی اور شاباش ہے اس نوجوان پر وہ ایک گرتی پڑتی عورت کو اپنے ساتھ لئے چل رہاتھا پھر اس نے اچانک اپنا پورا لن باہر نکال لیا میں سمجھی شائد وہ فارغ ہونے والا ہے میں نے اس کو کہا کہ اندر ہی چھوٹ جاﺅ تو مسکراتے ہوئے کہنے لگا میڈم ابھی کہاں میں تو پوزیشن چینج کرنے لگا ہوں ابھی تک میں ہی مشقت کررہا ہوں اب تھوڑی سی محنت آپ بھی کرلیں اس کے بعد وہ بیڈ کے اوپر لیٹ گیا اور مجھے اپنے اوپر آنے کو کہا میں جو پہلے ہی تھک کر چور ہوچکی تھی اس کے کہنے پر اس کے اوپر چڑھ گئی میں نے اپنی ٹانگیں اس کے کے ادھر ادھر رکھیں اور اس کا لن اپنے اندر لیا جیسے ہی میں اس کے اوپر اس کا لن پورا کا پورا میرے اندر چلا گیا میں نے دو تین بار اس کو اندر باہر کیا تو نڈھال ہوکر اس کے اوپر گر گئی تو ہنستے ہوئے کہنے لگا کیا ہوا تو میں نے اس سے کہا کہ اب مجھ میں ہمت نہیں ہے اس نے مجھے کہا ٹھیک ہے آپ اتر جائیں تھوڑی دیر کے بعد کرلیں گے میں اس کے اوپر سے نیچے اتری اور اس کے کندھے کے اوپر سر رکھ کر اس کے سینے کے بالوں سے کھیلنے لگی چند منٹ ہی گزرے ہوں گے کہ مجھے نیند آگئی پھر اس وقت میری آنکھ کھلی جب اس نے مجھے بازو سے پکڑ کر جھنجھوٹا اور کہنے لگا میڈم اگر سونا ہی ہے تو مجھے کیوں بلایا تھا میں نے اس کے لن کو دیکھا وہ ابھی تک کسی شیش ناگ کی طرح پھنکار رہا تھا میں نے اس کو پکڑ تو وہ پتھر کی طرح سخت اور لوہے کی طرح گرم تھا اچانک شاکر کہنے لگا میڈم آپ کا پیچھے کے راستے سے کیا خیال ہے میں نے اس کی بات سنی تو انکار کردیا (اس سے پہلے میں نے پیچھے کے راستے کبھی نہیں کیا تھا) اس نے اصرار کیا تو میں مان گئی اس نے مجھے تیل یا کوئی لوشن لانے کو کہا میں باتھ روم میں گئی اور تیل کی شیشی اٹھا لائی اور اس کو تھما دی اس نے ایک بار پھر مجھے بیڈ کے ساتھ گھوڑی سٹائل میں کھڑا کیا او رمیرے ہاتھ بیڈ کے اوپر لگا دیئے اس نے تیل کی شیشی کھولی اور میرے گانڈ پر کافی سارا تیل ملا پھر اپنے لن کے ٹوپے پر بھی تیل لگایا اور پھر ایک انگلی میری گانڈ میں ڈال ڈی مجھے تکلیف ہوئی اور میں جھٹکے کے ساتھ سیدھی ہوگئی اس کی انگلی میری گانڈ سے باہر نکل آئی تو کہنے لگا میڈم اس میں بہت تکلیف ہوگی لیکن پھر مزہ بھی بہت آئے گا اگر آپ تکلیف برداشت کرلو گی تو میں کرتا ہوں ورنہ نہیں کرتا میں چپ چاپ پھر اسی سٹائل میں ہوگئی اس نے اپنے لن کا ٹوپا میری گانڈ کے اوپر رکھا اور ایک ہاتھ سے میرا منہ پکڑ لیا جبکہ دوسرا ہاتھ میرے پیٹ کے گرد کس لیا اور ایک زور دار جھٹکا دیا جس سے مجھے ایسے لگا جیسے میری گانڈ کسی نے چیر دی ہو میرے منہ سے چیخ بھی نکلی لیکن اس کا ہاتھ میرے منہ پر تھا جس کے باعث آواز نہ نکل سکی میں نے اس سے خود کو چھڑانے کی کوشش کی لیکن اس نے ایک اور جھٹکا دیا اس کا لن مزید تھوڑا سا اندر چلا گیا میں تکلیف کے باعث مرنے والی ہوگئی میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا سا آگیا اس نے اگر مجھے پکڑا نہ ہوتا تو میں منہ کے بل گر جاتی اتنا مجھے اندازہ تھا کہ ابھی اس کا پورا لن میرے اندر نہیں گیا تھا ابھی پہلے جھٹکے سے نہیں سنبھلی تھی کہ اس نے لگا تار بلا کسی وقفے کے دو تین اور جھٹکے دیئے اور پھر پیچھے سے ہی میرے ساتھ چمٹ گیا میرا پورا جسم ٹھنڈا ہوگیا تھا اور مجھے اپنی گانڈ میں بری طرح تکلیف محسوس ہورہی تھی میری آنکھوں کے سامنے بدستور اندھیرا تھا کہ میرے کانوں میں اس کی آواز آئی میڈم مبارک ہو پورا لن تمہارے اندر چلا گیا میں نے بولنے کی کوشش کی لیکن حلق سے آواز ہی نہ نکلی جیسے اس کا لن میری گانڈ میں نہیں میرے حلق میں چلا گیا ہو میں اس سے کہنا چاہتی تھی کہ مجھے ایسی مبارک باد نہیں چاہئے تم اس کو باہر نکالو ابھی میں اپنے حواس بحال نہیں کرپائی تھی کہ اس نے پیچھے سے اپنی پکڑ نرم کی اور پھر سے جھٹکے دینے لگا اس کا ایک ہاتھ جو میرے منہ کے اوپر تھا وہ بھی میرے پیٹ کے گرد چلا گیا میں اونچی آواز میں چیخنے لگی شاکر پلیز بس کرو میں مر جاﺅں گی ہائے ئے ئے ئے ہائے امی جی مجھے بچالو میں مرجاﺅں گی شاکر بس کرو تو وہ جھٹکے دیتے ہوئے کہنے لگا بس میری جان اب تھوڑا سااور اس کے ساتھ ہی اس کے جھٹکوں میں مزید تیزی آنے لگی پھر اچانک وہ رک گیا اور مجھ سے کہنے لگا میڈم کیا خیال ہے فارغ ہوجائیں کہ ابھی مزید کچھ کرنا ہے میں تکلیف کے مارے کراہ رہی تھی اس کو کراہتے ہوئے کہا شاکر اب بس کرو میں مر جاﺅں گی پھر اس نے چار پانچ آہستہ آہستہ جھٹکے دیئے اور پھر مضبوطی سے مجھے پیچھے سے پکڑ لیا مجھے اپنے اندر کوئی گرم لاوا جاتے ہوئے محسوس ہوا چند لمحے بعد اس نے اپنے دونوں ہاتھ میرے پیٹ سے علیحدہ کیئے اور میں دھڑم سے بیڈ کے اوپر گر گئی مجھے نہیں معلوم کیا ہورہا ہے صرف اتنا معلوم ہے کہ وہ میرے گالوں کو تھپتھپا رہا ہے اور کچھ کہہ رہا ہے کیا کہہ رہا ہے کوئی پتا نہیں پھر اس نے میری ٹانگیں اوپر کیں اور خود بھی میرے ساتھ آکر لیٹ گیا بیس پچیس منٹ ایسے ہی لیٹے رہنے کے بعد میرے حواس کسی حد تک بحال ہوئے تو میں نے دیکھا کہ رات کے تین بج رہے ہیں میری پھدی اور گانڈ دونوں مقامات پر درد ہورہی تھی گانڈ میں درد ناقابل برداشت حد تک زیادہ تھی میں نے دیکھا وہ بھی میرے ساتھ ہی ننگا لیٹا ہوا ہے اور سامنے ٹی وی پر وہی بلیو فلم چل رہی ہے مجھے دیکھ کر اس کے چہرے پر ایک عجیب سی مسکراہٹ آئی اور اس نے مجھے لیٹے لیٹے گلے سے لگا لیا میں نے محسوس کیا کہ اس کا لن پھر سے شہوت پکڑ رہا ہے میں فوری طورپر اس سے علیحدہ ہوگئی تو اس نے کہا کیا ہوا میڈم میں کچھ نہ بولی تو مجھے پھر سے کسنگ کرنے لگا اس نے مجھے کہا کیا خیال ہے میڈم ایک بار پھر ہوجائے تو میں نے کہا شاکر تم اتنے بے رحم ہو کیا مجھے مارڈالنا چاہتے ہوتو مسکراتے ہوئے کہنے لگا نہیں تو پھر کبھی سہی آج چھوڑ دیتے ہیں اب مجھے چائے کی طلب ہورہی تھی میں نے سوچا کہ اٹھ کر جاﺅں تو مجھ سے اٹھا نہ گیا اس نے مجھے سہارا دے کراٹھایا اور کہنے لگا کیا کرنا ہے تو میں نے اس کو کہا کہ باتھ روم اور کچن میں جانا چاہتی ہوں تو اس نے مجھے کھڑا کر دیا ابھی دو قدم بھی نہ چلی تھی کہ میری آنکھوں کے گرد پھر سے اندھیرا آگیا ایک زبردست چکر آیا اور میں گرنے لگی کہ شاکر نے مجھے سنبھالا دیا اور پکڑ کر باتھ روم لے گیا جہاں میں نے اپنی پھدی اور گانڈ کو دھویا تو گانڈ سے لہو نکل رہا تھا جبکہ پھدی بھی سوجی ہوئی تھی میں نے سر اٹھا کر شاکر کی طرف دیکھا تو مسکراتے ہوئے کہنے لگا پہلی بار تھا اس لئے تھوڑا سا خون نکل آیا پریشانی کی کوئی بات نہیں خیر اس نے مجھے پھر پکڑ کر بیڈ تک پہنچایا اور پھر ننگاہی کچن میں چلا گیا اور دو کپ چائے لے آیا اس نے مجھے سہارا دے کر اٹھا یا اور تکیے کی ٹیک دے کر بٹھا دیا ہم دونوں نے چائے پی اور پھر باتیں کرنے لگے اب بھی مجھے اسی شدت کے ساتھ گانڈ میں درد ہورہا تھا جیسا کہ اس وقت جب شاکر کا لن میری گانڈ کے اندر تھا اس کے علاوہ پھدی کے اندر بھی جلن محسوس ہورہی تھی پھر شاکر بیڈ کے اوپر سیدھا لیٹ گیا اور میں سائیڈ لے کر اس کے ساتھ کندھے پر سر رکھ کرلیٹ گئی اور اس کے سینے کے بالوں کو انگلیوں کے ساتھ کنگھی کرنے لگی میں نوٹ کررہی تھی کہ اس کا لن پھر کھڑا ہوگیا لیکن اب ہم نے کچھ نہ کیا صبح کے پانچ بجے تو شاکر نے اٹھ کر کپڑے پہنے Link to comment
Recommended Posts