Asifa Kamran Posted March 15, 2013 Share #1 Posted March 15, 2013 جنوبی افریقہ کے وزیرِ صحت نے کہا کہ ہے کہ ملک میں سکولوں کی کم از کم 28 فیصد طالبات ایچ آئی وی کا شکار ہیں جب کہ اس کے مقابلے پر صرف چار فیصد لڑکے ایچ آئی وی پازیٹیو ہیں۔ آرون موتسوالیدی نے کہا کہ اس کی وجہ بڑی عمر کے وہ مرد ہیں جو ان لڑکیوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2011 میں سکولوں کی 94 ہزار طالبات حاملہ ہوئیں جب کہ سویٹین اخبار نے بتایا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں 77 ہزار اسقاطِ حمل کیے گئے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جنوبی افریقہ کی دس فیصد آبادی میں ایڈز کا وائرس موجود ہے۔ اس بیماری پر قابو پانے کے لیے موتسوالیدی کی کوششوں کو سراہا جاتا ہے۔ جب 2009 میں صدر جیکب زوما نے موتسوالیدی کو وزیرِ صحت مقرر کیا، اس کے بعد سے جنوبی افریقہ نے ایڈز کے علاج کا دنیا کا سب سے بڑا پروگرام شروع کیا تھا۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ایڈز کی ادویات تک رسائی حاصل کرنے والے مریضوں کی تعداد پونے سات لاکھ سے بڑھ کر 15 لاکھ ہو گئی ہے۔ سویٹین اخبار کے مطابق ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے موتسوالیدی نے کہا ’یہ بات واضح ہے کہ ان لڑکیوں کے ساتھ نوجوان نہیں، بلکہ بڑی عمر کے لوگ جنسی تعلقات قائم کر رہے ہیں۔ ہمیں ان معمر افراد کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہیے جو ہمارے بچوں کو تباہ کر رہے ہیں۔‘ موتسوالیدی نے کہا کہ بعض حاملہ لڑکیوں کی عمریں دس اور 14 کے درمیان ہیں اور وہ ایچ آئی وی پازیٹیو ہیں۔ انھوں نے کہا، ’سرکاری ہسپتالوں میں 77 لڑکیوں کا اسقاطِ حمل ہوا ہے۔ ہم مزید اس حالت میں نہیں رہ سکتے۔ ہمیں اس چیز کو روکنا ہو گا۔‘ گذشتہ برس جنوبی افریقہ میں دو لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد ایڈز کے باعث ہلاک ہوئے تھے۔ Link to comment
Recommended Posts
Create an account or sign in to comment
You need to be a member in order to leave a comment
Create an account
Sign up for a new account in our community. It's easy!
Register a new accountSign in
Already have an account? Sign in here.
Sign In Now