Waniya 55 #1 Posted January 8, 2012 خاموشی اگر ہم زبان کی پھیلائی ہوئی مصبیتوں کا جائزہ لیں تو معلوم ہو گا کہ خاموشی میں کتنی راحت ہے۔ زیادہ بولنے والا مجبور ہوتا ہے کہ ہو سچ اور جھوٹ ملا کر بولے۔ آواز انسان کو دوسروں سے متعلق کرتی ہے اور خاموشی انسان کو دوسروں سے تعارف کرواتی ہے۔ زندگی سراپہ اور سر بستہ راز ہے اور راز ہمیشہ خاموش ہوتا ہے اور اگر خاموش نہ ہو تو راز نہیں رہتا۔ باطن کا سفر ، اندرون بینی کا سفر، من کی دنیا کا سفر، دل کی گہرائیوں کا سفر، رازِ ہستی کا سفر، دیدہ وری کا سفر، چشمِ بینا کا سفر، حق بینی کا سفر، اور حق یابی کا سفر، خاموشی کا سفر ہے۔ خاموش انسان خاموش پانی کی طرح گہرے ہوتے ہیں۔ انسان بولتا رہتا ہے اور خاموش نہیں ہوتا کیونکہ خاموشی میں اسے اپنے روبرو ہونا پڑتا ہے اور وہ اپنے رُو برو ہونا نہیں چاہتا۔ انسان کے قبل از پیدائش زمانے خاموشی کے زمانے ہیں اور مابعد بھی خاموشی ہے۔ 0 Share this post Link to post
(._.)Milestone(._.) 67 #2 Posted January 8, 2012 Very Very Nice Post Dear ...... Thanks ... 0 Share this post Link to post
ali4610003 69 #3 Posted January 11, 2012 (edited) ایک مشہور اردو مقولہ ہے کہ اک چپ سو سکھ۔ Edited January 11, 2012 by ali4610003 editing 0 Share this post Link to post