Guru Samrat Posted October 1, 2011 Share #1 Posted October 1, 2011 کسی بے جان شئے کی طرح وہ دھب سے اپنے بستر پر گر گئی۔ بستر بھی کیا تھا ایک ٹاٹ کی بوری میں کپڑوں کی دھجیاں اور کھجور کے سوکھے پتے بھرے تھے۔ آج کتنا کام کیا تھا گھر میں، وہ سوچنے لگی کے اگر آج کی محنت کام آگئی تو آگے کی دن سکون سے گزریں گے۔ سکون۔ ۔ ۔ یہ سکون کے لفظ میں بھی کتنا سکون ہوتا ہے۔ اس نے لمبا سانس بھرا جیسے لفظ سکون کی سکینت اپنے سینے میں بھر رہی ہو۔ آج ابا کمرے کی چھت اور صحن کے لئے ترپال لے کر آئے تھے جسے بچھانے میں سارا دن لگا گیا، گو کہ وہ کپڑے کا نہیں بلکہ پلاسٹک کی شیٹ تھی۔ ۔ ۔ مہنگائی کے دور میں اگر اتنا بھی میسر ہو تو غنیمت ہے۔ اس نے خود کو دلاسا دیا۔ ۔ ۔ مگر اگر پھر بھی چھٹ ٹپکی تو۔ ۔ ۔ وہ ایک دم بے چین سی ہوگئی ۔ ۔ ۔ برسات میں ابتدائی دور میں کوئی دن ایسا نا گزرا تھا جس میں بارش نا ہوئ ہو اور ہم لوگوں نے رات جاگ کر گھر سے پانی سوتنے میں نا کاٹی ہو۔ خوب اچھی طرح تو بچھایا ہے، اور پلاسٹک میں سے کونسا پانی آرپار ہوجاتا ہے۔ ۔ ۔ کچھ نہیں ہوگا دیکھ لینا۔ ۔ ۔ اس نے آپ ہی آپ خود کو تسلی دی۔ ویسے برسات کا موسم بھی کتنا سوہانا ہوتا ہے۔ ہر شئے نکھری نکھری دھل کر شفاف ہوجاتی ہے۔ درختوں، پودوں کے پتوں کی ہریالی آنکھوں کے رستے دل میں اتر کر عجیب سی گدگداہٹ اور طبیعت میں پرلطف انشراح پیدا کر دیتی ہے۔ اس نے اپنی بےترتیب زلفوں کی الجھی لٹوں میں انگلیاں چلاتے ہوئے سوچا، جیسے اپنے تئیں سامنے موجود کسی ہمراز کو اپنا حال کہہ سنایا ہو۔ آج تو میں کام کی الجھن میں بالوں میں کنگھی بھی نا کرسکی۔ اسے یک دم خیال آیا تو افسردہ ہوگئی جیسے کوئی اہم کام اس سے چھوٹ گیا ہو۔ ابا ہم سامنے والی اونچی بلڈنگ میں گھر کیوں نہیں لیتے؟ آپ کب سے ہمیں کہتے ہیں کے جب تم لوگ بڑے ہوجائو گے تو ہم سامنے والی بلڈنگ میں گھر لے لیں گے۔ آخر ہم کب بڑے ہونگے؟ اسکے چہرے ہم ہنسی آگئی۔ ۔ ۔ یہ ابا بھی خوب ہیں۔ ۔ ۔ میرے بچپن کے سوال پر کسطرح ہمیں تسلی دیا کرتے تھے۔ ایک مل میں سامان کو کاندھے پر اٹھاکر ٹرک میں لوڈ کرنے والے کی کیا آمدنی ہوگی جو وہ کسی اونچی بلڈنگ میں گھر لے۔ یہ ابا بھی ناں خوب ہی ہیں۔ ۔ ۔ آج بھی جب میں نے پوچھا کے کپڑے کا ترپال کیوں نا لائے تو کہنے لگے کے پلاسٹک کا کپڑے والے سے بہتر ہوتا ہے۔ ۔ ۔کپڑے والا جلد پھٹ جاتا ہے۔ ۔ ۔ یہ ابا بھی خوب ہیں۔ ۔ ۔وہ اپنے ابا کی بات پر ہنس پڑی۔ جاری ہے Link to comment
(._.)Milestone(._.) Posted October 1, 2011 Share #2 Posted October 1, 2011 Guru G Tussi Great Ho G:p Story Ka Agaz Buhat He Acha Kiya Ap Ne .... Start Se Lag Raha Hai Buhat Zabadast Qsim Ki Story Hai b-)... Thanks Janb Buhat Khoob Keeep IT uppp :pUpDate Ka Shidat Se Intazar Rahe Ga. Link to comment
Administrators Administrator Posted October 1, 2011 Administrators Share #3 Posted October 1, 2011 nice dear ........plz update Link to comment
zainkan Posted October 1, 2011 Share #4 Posted October 1, 2011 Great word.... waiting for update.... dont loose your grift from story...... Thanks for sharing... Link to comment
Play_Boy007 Posted October 1, 2011 Share #5 Posted October 1, 2011 Nyc Sharing hai updates ka intezar rahay ga Link to comment
khoobsooratdil Posted October 1, 2011 Share #6 Posted October 1, 2011 Lagta ha kisi Ghareeb ki Dua laine lagay ho guru g Filhal itna hi mazeed baat Update per ho gi Link to comment
POWER MAN Posted October 1, 2011 Share #7 Posted October 1, 2011 speachlessssssssssssss Link to comment
ali4610003 Posted October 1, 2011 Share #8 Posted October 1, 2011 mindblowing guru g mind blowing wo line k lafz sukoon main b kitna sukoon hota ha was marvelous hats off janab Link to comment
redbullet Posted October 1, 2011 Share #10 Posted October 1, 2011 ya abba be zubh hai................nice start.........update plz Link to comment
Recommended Posts
Create an account or sign in to comment
You need to be a member in order to leave a comment
Create an account
Sign up for a new account in our community. It's easy!
Register a new accountSign in
Already have an account? Sign in here.
Sign In Now