Khan-Baba Posted February 18 #1 Posted February 18 سُنا ہے زہرا نگاہ سُنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے سُنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا درختوں کی گھنی چھاؤں میں جا کر لیٹ جاتا ہے ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں تو مینا اپنے بچّے چھوڑ کر کوّے کے انڈوں کو پروں سے تھام لیتی ہے سُنا ہے گھونسلے سے کوئی بچّہ گر پڑے تو سارا جنگل جاگ جاتا ہے سُنا ہےکسی ندی کے پانی میں بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو پڑوسی مان لیتی ہیں کوئی طوفان آ جائے، کوئی پُل ٹوٹ جائے تو کسی لکڑی کے تختے پر گلہری ، سانپ ، چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں سُنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے خداوندا، جلیل و معتبر دانا و بینا، منصف و اکبر میرے اس شہر میں اب جنگلوں ہی کا کوئی دستور نافذ کر سُنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے 2
Recommended Posts
Create an account or sign in to comment
You need to be a member in order to leave a comment
Create an account
Sign up for a new account in our community. It's easy!
Register a new accountSign in
Already have an account? Sign in here.
Sign In Now