Disable Screen Capture Jump to content
URDU FUN CLUB

jaoo nahi batain ge


Recommended Posts

Posted

گوگل نہیں چاہتا کہ انٹرنیٹ پر تجارتی راز افشا کیے جائیں انٹرنیٹ کا سرچ انجن گوگل امریکی وزارتِ انصاف کی یہ بات ماننے سے انکار کر رہا ہے کہ وہ اسے بتائے کہ لوگ انٹرنیٹ پر کیا دیکھ رہے ہیں۔ گوگل کو کہا گیا ہے کہ وہ لوگوں کی طرف سے ایک ہفتے میں کی گئی سرچز اور جن ویب سائٹس اور انڈیکس کے لیے یہ کی گئی تھیں کی ان کی معلومات مہیا کرے۔ محکمۂ انصاف چاہتا ہے کہ وہ یہ ڈیٹا عدالت میں دکھائے تاکہ فحاشی کے خلاف آن لائن قانون بنانے کا جواز پیش کیا جا سکے۔ محکمۂ انصاف کا خیال ہے کہ اس سے نجی حدود (پرائیویسی) کی خلاف ورزی نہیں ہو گی جبکہ گوگل کا موقف ہے کہ یہ بہت وسیع ہے اور اس سے تجارت کے راز افشا ہونے کا خطرہ ہے۔ گوگل یہ بھی کہتا ہے کہ مانگ ایک قابلِ تشویش بات ہے اور اس سے ایک نئے باب کا اضافہ ہو جائے گا کیونکہ حکومت جرائم اور دہشت گردی کے خلاف انٹرنیٹ کو زیادہ استعمال کرنا چاہتی ہے۔ تاہم محکمۂ انصاف کے مطابق گوگل کے دوسرے حریف حکومت سے تعاون کر رہے ہیں۔ محکمے نے گزشتہ اگست ڈیٹا کے لیے درخواست دی تھی۔ محکمہ چاہتا ہے کہ اسے ڈیٹا دیا جائے کہ کسی بھی ایک ہفتے کے اندر کون کون سے سوالات انٹرنیٹ پر پوچھے گئے تھے ان کی تعداد لاکوں کروڑوں میں ہو سکتی ہے اور محکمے کی یہ بھی مانگ ہے کہ گوگل کے ڈیٹا بیس سے دس لاکھ کوئی سے بھی یکدم چنے گئے انٹرنیٹ کے پتے اسے مہیا کیے جائیں۔ محکمہ انیس سو اٹھانوے کے چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کا دفاع چاہتا ہے جسے چند قانونی وجوہات کی بنا پر سپریم کورٹ نے روک دیا ہے۔

یکم جنوری 2022 سے نئے رولز کو لاگو کر دیا گیا ہے ۔ تمام سائلنٹ ممبرز کو فورم پر کچھ سیکشن کی اجازت نہ ہو گی ۔ فری سیکشن پر مکمل پرمیشن کے لیے آپ کو اپنا اکاؤنٹ اپگریڈ کرنا ہو گا ۔ اپگریڈ کرنے کی فیس صرف 5 ڈالر سالانہ ہے ۔ آپ کو صرف 5 ڈالر کی سالانہ ادائیگی کرنا ہو گی ۔ اور آپ کا اکاؤنٹ ایک سال کے لیے ایکٹو ہو جائے گا۔

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...
URDU FUN CLUB