Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus Launched ×
Advertising Policy 2022-2024 ×
URDU FUN CLUB

‎ ‎کائنات کی پہلی تصویر


Recommended Posts

کائنات‎ ‎کے بارے‎ ‎میںکہاجاتاہے کہ وہ‎ ‎لامحدودہے اور

اس کا‎ ‎کوئی‎ ‎کنارہ

نہیں ہے ، لیکن حال ہی میں سائنس

دانوں نے یورپی خلائی دور بین

پلینک کی کھینچی ہوئی ایک ایسی

تصویر جاری کی ہے جس میں پوری

کائنات دکھائی دے رہی ہے۔

60 کروڑ یورو سے تیار کی جانے

والی اس خلائی دور بین کو

پچھلے سال اپنے مشن پر روانہ

کیاگیا تھا۔ اس مشن کا مقصد

کائنات کا سروے کرنا ، اس کی

ابتدا کا کھوج لگانا اور یہ

معلوم کرنا تھا کہ اپنے وجود

میں آنے کے بعد سے اب تک کے سفر

میں کائنات کن کن مراحل سے گذری

ہے اور کہکشاؤں اور ستاروں کے

نظام کس طرح وجود میں آئے ہیں۔

اپنے مشن پر روانہ ہونے کے بعد

سے خلائی دور بین لاکھوں میل کا

سفر طے کرچکی ہے اور اس نے

گذشتہ سال ستمبر میں زمینی رسد

گاہ پر تصویریں بھیجنا شروع

کیں تھیں۔ اکثر تصویریں اس

زمانے کی تھیں جب بگ بینگ یعنی

ایک بڑے دھماکے کے بعد گرود

غبار کے بادل کہکشاؤں اور

ستاروں کی شکل اختیار کررہے

تھے۔ تاہم اب حال ہی میں پلینک

نے ایک ایسی تصویر بھیجی ہےجس

میں پوری کائنات دکھائی دے رہی

ہے۔

تصویر میں ہماری کہکشاں

نمایاں طور پر دکھائی دے رہی

ہے۔ اس کے علاوہ سرد گرو غبار کے

وہ بادل بھی تصویر میں موجود

ہیں جو ہزاروں نوری سال کی

مسافت پر ہیں۔

سائنس دان ، اس تصویر کی مدد سے

کائنات کے بارے میں مزید جاننے

کی کوشش کررہےہیں۔

امپیریل کالج آف لندن کے

پروفیسر اینڈریو جیف ، جو

خلائی دور بین پلینک کی تحقیقی

ٹیم کے ایک رکن بھی ہیں ، کہتے

ہیں کہ ہماری کہکشاں گیسوں اور

گردو غبار سے بنی ہے ، جو اس

جانب اشارہ ہے کہ ہمارے نظام

شمسی کے آس پاس کیا تبدیلیاں

آرہی ہیں اور اسی طرح ہماری

کہکشاں سے باہر کی دنیا ئیں بھی

کن تبدیلیوں سے گذررہی ہیں۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ

کائنات تقریباً 13 ارب 70 کروڑ

سال پہلے بننا شروع ہوئی تھی۔ ان

کا کہنا ہےکہ کائنات کے وجود

میں آنے سے پہلے توانائی کی

لہریں اور دوسرا مواد ٹھوس

حالت میں ایک بہت بڑے گولے کی

شکل میں موجود تھا جو اپنے ہی

دباؤ کے باعث پھٹ کر خلا میں

بکھر گیا اور کائنات بننے

کاعمل شروع ہوا۔

اس بڑے دھماکے کے نتیجے میں

پیدا ہونے والی توانائی نے ، جو

زیادہ تر روشنی اور حرارت کی

لہروں پر مشتمل تھی ، خلا میں

اپنا سفر شروع کیا۔ سائنس دان

روشنی کی رفتار کو وقت کے

پیمانے کے طور پر استعمال کرتے

ہیں۔ روشنی ایک سیکنڈ میں ایک

لاکھ چھیاسی ہزار میل کا سفر طے

کرتی ہے۔

کائنات کی اولین تصویر بگ بینگ

کے بعد کے ارتعاش کی تصویر ہے

اور یہ تصویر کائنات کے وجود

میں آنے سے قبل ایک بڑےگولے کی

موجودگی کا ایک ثبوت بھی ہے۔

خلائی دوربین پلینک درجہ

حرارت میں آنے والی انتہائی

معمولی تبدیلی کی پیمائش بھی

کرتی ہے جس سے سائنس دانوں کو

یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ

کہکشائیں کس طرح وجود میں آئی

تھیں۔

خلااور کائنات کی تحقیق کے لیے

استعمال کی جانے والی زیادہ تر

دوربینیں روشنی کی ان مختصر

ترین لہروں کی پیمائش کرتی ہیں ،

جو بظاہر دکھائی نہیں دیتی۔ ان

لہروں کی مدد سے کائنات کے کئی

ایسے گوشے سامنے آرہے ہیں ، جن

کے بارے میں اس سے قبل معلومات

نہ ہونے کے برابر تھیں۔

Link to comment

یکم جنوری 2022 سے نئے رولز کو لاگو کر دیا گیا ہے ۔ تمام سائلنٹ ممبرز کو فورم پر کچھ سیکشن کی اجازت نہ ہو گی ۔ فری سیکشن پر مکمل پرمیشن کے لیے آپ کو اپنا اکاؤنٹ اپگریڈ کرنا ہو گا ۔ اپگریڈ کرنے کی فیس صرف 5 ڈالر سالانہ ہے ۔ آپ کو صرف 5 ڈالر کی سالانہ ادائیگی کرنا ہو گی ۔ اور آپ کا اکاؤنٹ ایک سال کے لیے ایکٹو ہو جائے گا۔

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...

سدفگ.png

OK
URDU FUN CLUB