Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus Launched ×
Advertising Policy 2022-2024 ×
URDU FUN CLUB

غصہ کو کیسے کنٹرول کیا جائے


Recommended Posts

اسلام و علیکم

غصہ اور جارحیت انسان کا ایک فطری جذبہ ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب اسے کسی مقصد کے حصول میں رکاوٹ پیش آئے ہو یا اپنی خواہش اور رضا مندی سے وہ جو کچھ کرنا چاہے نہ کر سکے۔

عام طور پر لوگ غصے میں دوسروں پر بہت سی زیادتیاں کر جاتے ہیں جس کے باعث وہ دوسروں اور خود اپنے لئے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ غصے کو کنٹرول کرنے کے بہت سے طریقے ماہرین نفسیات نے بیان کئے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی بعثت کا مقصد ہی اچھے انسان تیار کرنا تھا۔ آپ نے غصے کا یہ حل تجویز فرمایا کہ جب کسی کو غصہ آئے تو وہ اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہے تو لیٹ جائے۔ اسی طرح آپ نے غصے کی حالت میں وضو کر کے اسے ٹھنڈا کرنے کا حکم دیا۔

بہت سے اہل علم نے یہ مشورہ دیا ہے کہ غصہ کرنے والے انسان کو یہ سوچنا چاہیے کہ اس کائنات میں اس کی حیثیت ہی کیا ہے۔ کیا وہ اپنے خالق کی ناراضی اور غضب کا سامنا کر سکتا ہے۔ ایسی صورت میں اسے اپنی کم مائیگی کا احساس ہو گا اور اس کا غصہ کنٹرول ہو جائے گا۔

یہ سب تجاویز اس وقت کے لئے ہیں جب انسان غصے کی حالت میں ہو۔ اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ اسے سرے سے غصہ ہی نہ آئے تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ دوسروں سے اپنی توقعات کو کم سے کم سطح پر لے جائے۔ غصہ آنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ انسان دوسروں سے بڑی بڑی توقعات وابستہ کر لیتا ہے اور جب وہ پوری نہیں ہوتیں تو افسوس اور غصہ آ جاتا ہے۔ جتنی کم توقعات ہوں گی اتنا ہی افسوس اور غصہ کم آئے گا۔

انسانی دماغ بہت سے کیمیکلز سے مل کر بنا ہوا ہے۔ جب ان کیمیکلز میں کچھ کمی بیشی ہوتی ہے تو انسان کو بات بات پر غصہ آ جاتا ہے جو بسا اوقات نہایت ہی شدت اختیار کر جاتا ہے۔ دوسری جسمانی بیماریوں کی طرح یہ بھی ایک بیماری ہے۔ ایسی صورت میں فوراً کسی ماہر سائیکاٹرسٹ کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ ہمارے ہاں لوگ بالعموم دماغی امور کے ماہرین کے پاس جاتے ہوئے گھبراتے ہیں کیونکہ اس صورت میں انہیں یہ خطرہ ہوتا ہے کہ لوگ انہیں پاگل سمجھیں گے۔ یہ ایک غلط سوچ ہے۔ کیمیکلز میں کمی بیشی ایک نارمل بات ہے جو کہ کسی بھی انسان کو پیش آ سکتی ہے۔ جس طرح ہم نزلہ زکام کا علاج کرتے ہیں، اسی طرح دماغ کا علاج کروانے میں بھی کوئی قباحت نہیں ہے۔

(مصنف: محمد مبشر نذیر)۔

حکمت و دانش کے حصول کا پہلا مرحلہ خاموشی ہے، دوسرا مرحلہ سننا ہے، تیسرا مرحلہ یاد رکھنا ہے، چوتھا مرحلہ اس پر عمل کرنا ہے اور پانچواں مرحلہ اس کی تعلیم دینا ہے۔ سلیمان بن جبرائیل

Link to comment

اردو فن کلب کے پریمیم سیریز اور پریمیم ناولز اردو فن کلب فورم کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔ جو فورم کے پریمیم رائیٹرز کی محنت ہے اور صرف وقتی تفریح کے لیئے فورم پر آن لائن پڑھنے کے لیئے دستیاب ہیں ۔ ہمارا مقصد اسے صرف اسی ویب سائیٹ تک محدود رکھنا ہے۔ اسے کسی بھی طرح سے کاپی یا ڈاؤن لوڈ کرنے یا کسی دوسرے دوست یا ممبر سے شیئر کرنے کی بالکل بھی اجازت نہیں ہے ۔ جو ممبران اسے کسی بھی گروپ یا اپنے دوستوں سے شئیر کر رہے ہیں ۔ ان کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اسے کسی دوسرے ممبر ثانی سے شئیر نہیں کر سکتے ۔ ورنہ ان کا مکمل اکاؤنٹ بین کر دیا جائے گا ۔ اور دوبارہ ایکٹو بھی نہیں کیا جائے گا ۔ موجودہ اکاؤنٹ کینسل ہونے پر آپ کو نئے اکاؤنٹ سے کسی بھی سیئریل کی نئی اپڈیٹس کے لیئے دوبارہ قسط 01 سے ادائیگی کرنا ہو گی ۔ سابقہ تمام اقساط دوبارہ خریدنے کے بعد ہی نئی اپڈیٹ آپ حاصل کر سکیں گے ۔ اکاؤنٹ بین ہونے سے بچنے کے لیئے فورم رولز کو فالو کریں۔ اور اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ بنائیں ۔ ۔ ایڈمن اردو فن کلب

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...

سدفگ.png

OK
URDU FUN CLUB