Disable Screen Capture Jump to content
URDU FUN CLUB

مشرقی پاکستان


Recommended Posts

Posted

بنگلہ دیش 1947ء میں تقسیم ہند کے وقت پاکستان کا حصہ بنا اور مشرقی پاکستان کہلایا۔ پاکستان کے ان دونوں حصوں کے درمیان 1600 کلومیٹر کا فاصلہ تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان واحد رشتہ اسلام کا تھا حالانکہ نسلی اور لسانی دونوں لحاظ سے یہ ممالک بالکل جدا تھے اور مغربی پاکستان کی عاقبت نااندیش حکومت نے ان تعصبات کوجگایا اور بنگلہ دیش نے شیخ مجیب الرحمن کی قیادت میں 16 دسمبر 1971ء میں آزادی حاصل کی۔ بھارت نے جنگ 1971ء میں بنگلہ دیش کی حمایت کی اور یوں امت مسلمہ کی سب سے بڑی مملکت پاکستان دو لخت ہوگئی۔

[ترمیم] مشرقی پاکستان کے گورنر

دور گورنر مشرقی پاکستان

14 اکتوبر 1955 - مارچ 1956 امیر الدین احمد

مارچ 1956 - 13 اپریل 1958 اے کے فضل الحق

13 اپریل 1958 - 3 مئی 1958 حامد علی (قائم مقام)

3 مئی 1958 - 10 اکتوبر 1958 سلطان الدین احمد

10 اکتوبر 1958 - 11 اپریل 1960 ذاکر حسین

11 اپریل1960 - 11 مئی 1962 لیفٹیننٹ جنرل محمد اعظم خان

11 مئی 1962 - 25 اکتوبر 1962 غلام فاروق

25 اکتوبر1962 - 23 مارچ 1969 عبدالمنعم خان

23 مارچ 1969 - 25 مارچ 1969 مرزا نور الہدیٰ

25مارچ 1969 - 23 اگست 1969 مظفر الدین (مارشل لاء منتظم)

23 اگست 1969 - یکم ستمبر 1969 صاحبزادہ یعقوب خان (مارشل لاء منتظم)

یکم ستمبر 1969 - 7 مارچ 1971 سید محمد احسن

7 مارچ 1971 - 31اگست 1971 ٹکا خان (مارشل لاء منتظم)

31اگست 1971 - 14 دسمبر 1971 عبدالمطلب ملک

14 دسمبر 1971 - 16 دسمبر 1971 اے کے نیازی (مارشل لاء منتظم)

16 دسمبر 1971 صوبہ مشرقی پاکستان کو ختم کردیا گیا

[ترمیم] مشرقی پاکستان کے وزرائے اعلیٰ

دور وزیراعلیٰ مشرقی پاکستان سیاسی جماعت

اگست 1955 - ستمبر 1956 ابو حسین سرکار کرشن سرامک پارٹی

ستمبر 1956 - مارچ 1958 عطاء الرحمن خان عوامی لیگ

مارچ 1958 ابو حسین سرکار کرشن سرامک پارٹی

مارچ 1958 – 18 جون 1958 عطا الرحمن خان عوامی لیگ

18 جون 1958 – 22جون 1958 ابو حسین سرکار کرشن سرامک پارٹی

22 جون 1958 – 25 اگست 1958 گورنر راج

25 اگست 1958 – 7 اکتوبر 1958 عطا الرحمن خان عوامی لیگ

7 اکتوبر 1958 عہدہ ختم کردیا گیا

16 دسمبر 1971 صوبہ مشرقی پاکستان ختم کردیا گیا

اردو فن کلب کے پریمیم ممبرز کے لیئے ایک لاجواب تصاویری کہانی ۔۔۔۔۔ایک ہینڈسم اور خوبصورت لڑکے کی کہانی۔۔۔۔۔جو کالج کی ہر حسین لڑکی سے اپنی  ہوس  کے لیئے دوستی کرنے میں ماہر تھا  ۔۔۔۔۔کالج گرلز  چاہ کر بھی اس سےنہیں بچ پاتی تھیں۔۔۔۔۔اپنی ہوس کے بعد وہ ان لڑکیوں کی سیکس سٹوری لکھتا اور کالج میں ٖفخریہ پھیلا دیتا ۔۔۔۔کیوں ؟  ۔۔۔۔۔اسی عادت کی وجہ سے سب اس سے دور بھاگتی تھیں۔۔۔۔۔ سینکڑوں صفحات پر مشتمل ڈاکٹر فیصل خان کی اب تک لکھی گئی تمام تصاویری کہانیوں میں سب سے طویل کہانی ۔۔۔۔۔کامران اور ہیڈ مسٹریس۔۔۔اردو فن کلب کے پریمیم کلب میں شامل کر دی گئی ہے۔

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...
URDU FUN CLUB