Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus Launched ×
Advertising Policy 2022-2024 ×
URDU FUN CLUB

انسانی ناک خطرہ سونگھ سکتی ہے


Recommended Posts

برقی جھٹکوں کے بعد دماغ کے اس حصے میں تبدیلیاں پیدا ہوئی تھیں جو سونگھنے کے صلاحیت پیدا کرتا ہے

شگاگو۔ برقی جھٹکوں کے بعد دماغ کے اس حصے میں تبدیلیاں پیدا ہوئی تھیں جو سونگھنے کے صلاحیت پیدا کرتا ہے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انسانی ناک بہت جلد ماحول میں خطرے کو سونگھنے کا صلاحیت حاصل کر سکتی ہے۔اس سلسلے میں کیے جانے والے ایسے رضا کاروں کا کہنا ہے کہ معمولی برقی جھٹکوں کے بعد ان کی ناک باآسانی دو ایسی مخلتف انتہائی ملتی جلتی مہکوں میں فرق کرنے لگی ہیں جو وہ پہلے نہیں کر سکتی تھیں۔ اس سلسلسے میں دماغ کی سکینّگ سے بھی اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ برقی جھٹکوں کے بعد دماع کے اس حصے میں تبدیلیاں پیدا ہوئی تھیں جو سونگھنے کے صلا حیت پیدا کرتا ہے۔ بارہ رضاکاروں کو اس سلسلے میں دو طرح کی گھاس سنگھائی گئی تو وہ ان میں کوئی فرق نہہیں بتا سکے۔ لیکن جب معمولی برقی جھٹکوں کے بعد انہیں دوبارہ گھاس کے دونوں نمونے سنگھائے گئے تو وہ ان میں باآسانی فرق کر سکتے تھے۔شکاگو کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے فیئن برگ سکول آف میڈیسن کے ّاکٹر ون لی کا کہنا ہے کہ ابھی یہ ارتقایی مراحل میں ہے لیکن اس کے ذریعے ہم وہ حساسیت حاصل کر کستے ہیں ماحولیاتی معلومات کے سمندر میں کسی ایسی چیز کو شناخت کرنے میں مدد دے سکتی ہے جو ہماری بقا کے لیے انتہائی ضروری ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے ہمیں خطرے کی تنبیہ ہو جائے گی وار ہم اس سے بچنے پر توجہ دے سکیں گے۔دماغی سرگرمیوں کا جائزہ لیے کے لیے کیے جانے والے ایم آر آئی سکینّگ سے بھی سے بھی اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ برقی جھٹکوں کے بعد دماغ کے اس حصے کو جو بو اور خوشبو میں فرق کرتا ہے اور جسے اولفیکٹری کورٹیکس کہا جاتا ہے تبدیلیا رونما ہوتی ہیں۔ یونیورسٹی آف نیو کاسل کے ڈاکٹر گیراڈائن رائٹ نے اسی طرح کے تجربات جانوروں پر کیے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انسانوں اور جانوروں کا حسیاتی نظام بنیادی طور پر ایک ہی طرز کا ہوتا ہے۔

Link to comment

اردو فن کلب کے پریمیم ممبرز کے لیئے ایک لاجواب تصاویری کہانی ۔۔۔۔۔ایک ہینڈسم اور خوبصورت لڑکے کی کہانی۔۔۔۔۔جو کالج کی ہر حسین لڑکی سے اپنی  ہوس  کے لیئے دوستی کرنے میں ماہر تھا  ۔۔۔۔۔کالج گرلز  چاہ کر بھی اس سےنہیں بچ پاتی تھیں۔۔۔۔۔اپنی ہوس کے بعد وہ ان لڑکیوں کی سیکس سٹوری لکھتا اور کالج میں ٖفخریہ پھیلا دیتا ۔۔۔۔کیوں ؟  ۔۔۔۔۔اسی عادت کی وجہ سے سب اس سے دور بھاگتی تھیں۔۔۔۔۔ سینکڑوں صفحات پر مشتمل ڈاکٹر فیصل خان کی اب تک لکھی گئی تمام تصاویری کہانیوں میں سب سے طویل کہانی ۔۔۔۔۔کامران اور ہیڈ مسٹریس۔۔۔اردو فن کلب کے پریمیم کلب میں شامل کر دی گئی ہے۔

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...

سدفگ.png

OK
URDU FUN CLUB