Disable Screen Capture Jump to content
Novels Library Plus ×
URDU FUN CLUB

مختصر ترین حقائق اور قصے


Recommended Posts

  • Administrators


اس تھریڈ میں مختصر ترین حقائق اور قصے پوسٹ کیئے جائیں گے ۔ ایسے حقائق جو حیران کر دینے والے ہوں۔تمام ممبرز بھی اس تھریڈ میں اپنی پوسٹ کر سکتے ہیں۔لیکن پوسٹ صرف اردو میں کی جائے گی۔

Link to comment

اردو فن کلب کے پریمیم سیریز اور پریمیم ناولز اردو فن کلب فورم کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔ جو فورم کے پریمیم رائیٹرز کی محنت ہے اور صرف وقتی تفریح کے لیئے فورم پر آن لائن پڑھنے کے لیئے دستیاب ہیں ۔ ہمارا مقصد اسے صرف اسی ویب سائیٹ تک محدود رکھنا ہے۔ اسے کسی بھی طرح سے کاپی یا ڈاؤن لوڈ کرنے یا کسی دوسرے دوست یا ممبر سے شیئر کرنے کی بالکل بھی اجازت نہیں ہے ۔ جو ممبران اسے کسی بھی گروپ یا اپنے دوستوں سے شئیر کر رہے ہیں ۔ ان کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اسے کسی دوسرے ممبر ثانی سے شئیر نہیں کر سکتے ۔ ورنہ ان کا مکمل اکاؤنٹ بین کر دیا جائے گا ۔ اور دوبارہ ایکٹو بھی نہیں کیا جائے گا ۔ موجودہ اکاؤنٹ کینسل ہونے پر آپ کو نئے اکاؤنٹ سے کسی بھی سیئریل کی نئی اپڈیٹس کے لیئے دوبارہ قسط 01 سے ادائیگی کرنا ہو گی ۔ سابقہ تمام اقساط دوبارہ خریدنے کے بعد ہی نئی اپڈیٹ آپ حاصل کر سکیں گے ۔ اکاؤنٹ بین ہونے سے بچنے کے لیئے فورم رولز کو فالو کریں۔ اور اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ بنائیں ۔ ۔ ایڈمن اردو فن کلب

  • Replies 188
  • Created
  • Last Reply

Top Posters In This Topic

Top Posters In This Topic

  • Administrators

انیس سو ننانوے میں ایک ماہی گیر کو ایک بند بوتل میں ایک لو لیٹر ملا یہ لو لیٹر پہلی جنگ عظیم (جو کہ انیس سو چودہ سے انیس سو اٹھارہ تک جاری رہی )کے دوران ایک فوجی نے اپنی بیوی کو لکھا تھا۔۔ماہی گیر نے وہ لو لیٹر اس فوجی کی بیٹی تک پہنچا دیا تھا کیوں کہ فوجی کی بیوی انتقال کر چکی تھی

Link to comment
  • Administrators

جون دو ہزار ایک میں سٹین فورڈشائر برطانیہ میں لورا بک سٹون نامی ایک لڑکی نے ہیلیم گیس سے بھرا ایک غبارہ فضا میں چھوڑا جس پر اس نے اپنا نام اور پتا درج کیا ساتھ یہ بھی لکھا کہ غبارہ جس کو ملے وہ مجھے جواب دے اور آ کر ضرور ملے۔۔
یہ غبارہ اس لڑکی کے گھر سے ایک سو چالیس میل دور پیوسے نامی گاؤں میں ایک اور لڑکی کے گھر کے پچھلے لان میں جا گرا
اب یہاں سے کچھ حیرت انگیز اتفاقات کا سلسلہ شروع ہوتا ہے

جس لڑکی کے گھر یہ غبارہ گرا اس کا نام بھی لورا بک سٹون تھا وہ بھی دس سال کی تھی۔
ان دونوں کے صرف نام ایک جیسے نہیں تھے ان کے قد بھی ایک جیسے تھے ان کے بالوں کا رنگ بھی ایک جیسا تھا۔
جس دن یہ دونوں ملیں دونوں نے گلابی رنگ کی فراک پہن رکھی تھی۔
دونوں لڑکیوں نے گھروں پر پالتو کتے رکھے تھے جو کہ لیبرو ڈاگ کی نسل سے تھے اور دونوں کتوں کا رنگ بھی سیاہ تھا دونوں کتوں کی عمر بھی تین تین سال تھی۔
دونوں لڑکیوں نے سرمئی رنگ کے خرگوش بھی پال رکھے تھے۔

 

Link to comment
  • Administrators

Kevin-Carter-Child-Vulture-Sudan.jpg


مارچ انیس سو ترانوے میں کیون کارٹر نے یہ تصویر کھینچی اس تصویر نے انعام بھی جیتا تھا۔۔
یہ تصویر سوڈان میں لی گئی جب وہاں خوراک کا قحط تھا اور اقوام متحدہ کے تحت وہاں وہاں خوراک کے مراکز قائم کیے گئے تھے۔
فوٹو گرافر کیون کارٹر کے مطابق وہ ان خوراک کے مراکز کی فوٹو گرافی کرنے جا رہا تھا جب راستے میں اس لڑکے کو دیکھا جو کہ انہی مراکز کی جانب جانے کی کوشش میں تھا لیکن بھوک کمزوری فاقوں کی وجہ سے اس کا یہ حال تھا کہ اس سے ایک قدم اٹھانا دوبھر تھا
آخر یہ لڑکا تھک ہار کر گر گیا اور زمین سے سر لگا دیا۔۔
تصویر میں دیکھیں پیچھے ایک گدھ موجود ہے جو کہ اس انتظار میں ہے کب یہ لڑکا مرے کب میں اسے کھاوں
بس اسی منظر نے اس تصویر کی تاریخ کو آنسووں سے بھر دیا
کیون کارٹر نے یہ تصویر نیو یارک ٹائمز کو بیچی اور نیویارک ٹائمز کے مطابق جب انھوں نے یہ تصویر شائع کی تو ایک دن میں ان سے ہزاروں لوگوں نے رابطہ کیا اور اس لڑکے کا انجام جاننا چاہا کہ کیایہ بچ گیا تھا؟
لیکن نیو یارک ٹائمز والے خود اس کے انجام سے بے خبر تھے

بات یہیں ختم نہیں ہوتی

فوٹوگرافر کیون کارٹر جس نے یہ سارا منظر کیمرے میں قید کیا وہ اس تصویر کے بعد اکثر اداس رہنے لگا اور ڈپریشن کا مریض بن گیا آخر اس میں موجود منظر نے اس فوٹو گرافر کو اپنی جان لینے پر مجبور کر دیا
کیون نے تینتیس سال کی عمر میں خود کشی کر لی

اس کی خود کشی کا طریقہ بھی بہت عجیب تھا

وہ اپنے گھر کے پاس والے اس میدان میں گیا جہاں وہ بچپن میں کھیلتا تھا اس نے اپنے کار کے سائلنسرمیں ایک ٹیوب فکس کی اور اس ٹیوب کو ڈرائیورنگ سیٹ والی کھڑکی سے کار کے اندر لے آیا تمام کھڑکیاں تمام دروزے لاک کر دیے اور گاڑی اسٹارٹ کر دی۔۔گاڑی میں سائلنسر سے نکلتا ہوا دھواں بھرنا شروع ہوا دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ ہوتی ہے جو کہ جان لیوا ہوتی ہے اسی کاربن مونو آکسائیڈ نے کیون کی جان لے لی

اس نے جو تحریر چھوڑی اس کا ایک حصہ یہ بھی تھا

" درد،بھوک ،اور فاقوں سے مرتے بچوں کی لاشوں کا مجھ پر سایہ ہے."

Link to comment
  • Administrators

ہومر اور سقراط کا شمار دنیا کے عظیم ترین فلسفیوں میں ہوتا تھا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ان دونوں عظیم فلفسیوں نے اپنی پوری زندگی میں ایک لائن تک نہیں لکھی 
کیوں کہ
یہ لکھنا نہیں جانتے تھے۔

Link to comment
  • Administrators

آپ خواب مین صرف ان چہروں کو دیکھتے ہیں جنھیں آپ جانتے ہیں۔

سونے کی جتنی زیادہ کوشش کریں نیند آنے کے چانس اتنے ہی کم ہیں۔

کی بورڈ کی آخری لائن میں موجود بٹنوں سے آپ انگلش کا کوئی لفظ نہیں لکھ سکتے ۔

انسانی دماغ ستر فیصد وقت پرانی یادوں یا مستقبل کی سنہری یادوں کے خاکے بنانے میں گزارتا ہے۔

پندرہ منٹ ہنسنا جسم کے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہے جتنا دو گھنٹے سونا۔

کسی بھی بحث کے بعد پچاسی فیصد لوگ ان تیزیوں اور اپنے تیز جملوں کو سوچتے ہیں جو انھوں نے اس بحث میں کہے ہوتے ہیں۔

A nut for a jar of tuna 
ایسا جملہ ہے جس میں اسے دائیں سے پڑھ لیں یا بائیں سے ایک ہی بات ہے۔

ایک لمحے کا مطلب ہوتا ہے نوے سیکنڈ

سردی کی کھانسی میں چاکلیٹ کھانسی کے سیرپ سے پانچ گنا زیادہ بہتر اثر دکھاتی ہے۔

جتنی مرضی کوشش کر لیں جو مرضی کر لیں آپ یہ یاد نہیں کر سکتے آپ کا خواب کہاں سے شروع ہو اتھا۔

کوئی بھی جذباتی دھچکا پندرہ یا بیس منٹ سے زیادہ نہیں ہوتا اس کے بعد کا جذباتی وقت آپ کی اوور تھنکنگ کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے آپ خود کو زخم لگاتے ہیں۔۔

آپ اپنے آپ کو آئینے میں حقیقت سے پانچ گنا زیادہ حسین دیکھتے ہیں۔۔۔تھینکس ٹو یو یور برین۔۔۔
Thankx to your brain

نوے فیصد لوگ اس وقت ڈر جاتے ہیں جب انھیں یہ میسج آتا ہے

"کچھ پوچھوں آپ سے"
Can I Ask you a question


 

Link to comment
  • Administrators

جن لوگوں کا آئی کیو لیول ہائی ہوتا ہے یعنی جوبہت زیادہ ذہین ہوتے ہیں اکثر اوقات انھیں رات کو سونے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے

ایسا صرف اور صرف دماغ کی ایکٹویٹی یعنی سرگرمی بڑھ جانے کی وجہ سے ہوتا ہے

 

Link to comment
  • Administrators

عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ کمپیوٹر کی دنیا میں کسی عورت کا کوئی خاص کارنامہ نہیں
چلیں آج آپ کی یہ غلط فہمی بھی دور کر دیتے ہیں
کمپیوٹر پروگرامنگ آئی ٹی کی دنیا میں ایک مشکل ترین فیلڈ ہے
اور کمپیوٹر پروگرامنگ کی موجد ایک عورت ہی تھیں
جی ہاں سب سے پہلے کمپیوٹر پرامنگ ایک عورت نے شروع کی 
ان کا نام
Ada Lovelace
تھا جنھوں نے اٹھارو سو باون میں محض چھتیس سال کی عمر میں وفات پائی اور اس وقت برطانیہ میں مدفون ہیں

 

Link to comment

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...